مکی آرتھر کا دوبارہ کوچ بننا ’’ پاکستان کرکٹ پر طمانچہ‘‘ ہے مصباح
بورڈ ایسے شخص کو لانا چاہتا ہے جو پاکستان کی کرکٹ کو دوسرے آپشن کے طور پر دیکھ رہا ہو، سابق کپتان
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مصباح الحق نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے مکی آرتھر کو ہی پاکستان ہیڈکوچ بنانے پر تنقید کا نشانہ بناڈالا۔
کرک انفو کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق کپتان اور کوچ مصباح الحق نے کہا کہ مکی آرتھر کی قومی ٹیم میں بطور ٹیم ڈائریکٹر یعنی کوچ کے طور پر دوبارہ خدمات حاصل کرنا "پاکستان کرکٹ پر ایک طمانچہ" ہے کہ ہم ایک ہائی پروفائل فل ٹائم کوچ تلاش کرنے کے قابل نہیں۔
مصباح الحق نے سابق کرکٹرز پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے نظام کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور پی سی بی کو کوچنگ کے کرداروں کے لیے ملکی سرزمین سے باہر دیکھنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ بہترین لوگ آپکے لیے آنا نہیں چاہتے آپ کسی ایسے شخص کو لانا چاہ رہے ہیں جو ہماری کرکٹ کو دوسرے آپشن کے طور پر دیکھ رہا ہو۔
مزید پڑھیں: صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
واضح رہے کہ مکی آرتھر کے ساتھ پاکستان کی بات چیت اس سے قبل تین مواقع پر ناکام ہوچکی تھی لیکن بورڈ معاہدے پر ڈٹا رہا، آرتھر اس سے قبل 2016 سے 2019 تک ٹیم کی کوچنگ کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ''آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں''، عاقب جاوید
خیال رہے کہ آرتھر انگلش کرکٹ کلب ڈربی شائر کے ساتھ طویل معاہدہ کرچکے ہیں جس کی وجہ سے وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہمراہ نہیں ہوں گے البتہ آن لائن کوچنگ کے فرائض سرانجام دیں گے۔
کرک انفو کو دیئے گئے انٹرویو میں سابق کپتان اور کوچ مصباح الحق نے کہا کہ مکی آرتھر کی قومی ٹیم میں بطور ٹیم ڈائریکٹر یعنی کوچ کے طور پر دوبارہ خدمات حاصل کرنا "پاکستان کرکٹ پر ایک طمانچہ" ہے کہ ہم ایک ہائی پروفائل فل ٹائم کوچ تلاش کرنے کے قابل نہیں۔
مصباح الحق نے سابق کرکٹرز پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے نظام کی ساکھ کو نقصان پہنچایا اور پی سی بی کو کوچنگ کے کرداروں کے لیے ملکی سرزمین سے باہر دیکھنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ بہترین لوگ آپکے لیے آنا نہیں چاہتے آپ کسی ایسے شخص کو لانا چاہ رہے ہیں جو ہماری کرکٹ کو دوسرے آپشن کے طور پر دیکھ رہا ہو۔
مزید پڑھیں: صرف غیر ملکی کوچز ہی کیوں! پاکستان میں بھی قابل لوگ موجود ہیں، شاہد آفریدی
واضح رہے کہ مکی آرتھر کے ساتھ پاکستان کی بات چیت اس سے قبل تین مواقع پر ناکام ہوچکی تھی لیکن بورڈ معاہدے پر ڈٹا رہا، آرتھر اس سے قبل 2016 سے 2019 تک ٹیم کی کوچنگ کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: ''آن لائن شاپنگ سنی تھی لیکن کوچنگ نہیں''، عاقب جاوید
خیال رہے کہ آرتھر انگلش کرکٹ کلب ڈربی شائر کے ساتھ طویل معاہدہ کرچکے ہیں جس کی وجہ سے وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہمراہ نہیں ہوں گے البتہ آن لائن کوچنگ کے فرائض سرانجام دیں گے۔