وکلا کی ملی بھگت جعلی عدالتی دستاویزات بنانے کا سلسلہ جاری

جوڑے نے وکیل کی مدد سے15ہزار روپے کے عوض جعلی خلع اور فیصلہ بنوایا۔

جعلی عدالتی دستاویزات بنانے والے جوڑے کا نکاح نامہ بھی جعلی نکلا ،تصدیق کرانے پر خلع کی ڈگری دوسری خاتون کی نکلی، ملزم منور کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
وکلا کی ملی بھگت سے عدالتی خلع اور فیملی کیس کے جعلی فیصلے بنائے جارہے ہیں ، بھاری رقم وصول کرکے خلع کی ڈگری اور فیصلے دیے گئے ہیں ،جعلی عدالتی دستاویزات بنانے کا کاروبارعروج پر ہے۔

جعلی خلع کی ڈگری اور جعلی نکاح نامہ بنانے کے الزام میں ملوث خاتون یاسمین اور عادی مجرم منور کی عبوری ضمانت منسوخ کردی گئی، ملزم اور ملزمہ پولیس کی موجودگی کے باوجود فرار ہوگئے، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرنے کی زحمت نہیں کی ، تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمد صبا نے جعلی عدالتی خلع کی ڈگری بنانے کے الزام میں ملوث مذکورہ ملزمان کی عبوری ضمانت وکیل استغاثہ الطاف حسین کھوسو کے حتمی دلائل کے بعد درخواست مسترد کردی اور پولیس کوملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا، ملزمان عدالت سے نکلتے ہی پولیس کی موجودگی میں فرار ہوگئے ،استغاثہ کے مطابق تھانہ پریڈی میں ملزمہ کے شوہر رشید احمد نے رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس کی اہلیہ مسماۃ یاسمین نے طلاق لیے بغیر ملزم منور سے شادی رچانے کا جھانسہ دیکر اس کے ہمراہ زندگی گزار رہی ہے ، خلع کی جعلی ڈگری کے ذریعے عدالت کو بھی گمراہ کیا ہے۔


پولیس نے ملزمان کے خلاف جعل سازی ،دھوکا دہی اور عدالت کے احکام جعلی بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا تھا ، ملزمان نے اپنی عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری منطور کرائی تھی، منگل کو عبوری ضمانت کی توثیق کیلیے عدالت آئے تھے ، وکیل استغاثہ کی جانب سے شواہد پیش کرنے پر فاضل عدالت نے توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی ،جعل ساز جوڑے نے وکیل کی مدد سے15ہزار روپے کے عوض جعلی خلع کی ڈگری اور فٰیصلہ بنوایا تھا ، تصدیق کرانے پر خلع کی ڈگری دوسری خاتون کی نکلی، اندرون سندھ کی رہائشی یاسمین نے عدالت میں خلع کی ڈگری داخل کی تھی ،عدالتی فیصلے مختلف عدالتوں کے تھے جس پر وکیل کو شک ہواتھا ، وکیل الطاف حسین کھوسو نے ڈگری اور فیصلوں کی تصدیق کی استدعا کی تھی۔

عدالت کے حکم پر تصدیق کی گئی تو ڈگری فیملی کورٹ نمبر 8 وسطی کی تھی جو کہ نائلہ خاتون کی تھی ،عدالت نے اس خاتون کو یکطرفہ ڈگری جاری کی تھی ،اس موقع پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا، ملزمہ نے بتایا کہ ملزم اسے عدالت لایا تھا اور امجد میمن نامی وکیل نے عدالت کے باہر بٹھایا اور 15ہزار روپے وصول کیے تھے ایک روز بعد ہی خلع کی ڈگری تھمادی تھی ،جعلی عدالتی دستاویزات بنانے والے جوڑے کا نکاح نامہ بھی جعلی نکلا ، ملزمہ یاسمین اور اسکے ساتھی ملزم منور نے عدالت میں تحفظ فراہم کرنے سے متعلق درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ انھوں نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے لیکن اسے اہل خانہ جان کے دشمن ہوگئے ہیں اور تحفظ فراہم کرنے کی استدعا کی تھی جس پر وکیل نے نکاح نامہ کی تصدیق کرانے پر زور دیا تھا۔

تصدیق کے بعد نکاح خواں معین احمد نے تحریری طور پر عدالت کو آگاہ کیا کہ نکاح نامہ جعلی ہے اس نے کوئی نکاح نہیں پڑھایا اور نہ ہی اس کے آفس سے نکاح نامہ جاری ہوا ہے،جعلی دستاویزات بنانے کے الزام میں ملوث ملزم منور کے خلاف کئیمقدمات درج ہیں اور پولیس کومطلوب ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت ملزمان منور اور اس کی ساتھی یاسمین کی توثیق کی درخواست کی ، سماعت کے موقع پر وکیل الطاف حسین کھوسو نے ملزم منور کے خلاف درج کرمنل ریکارڈ پیش کیا تھا اور عدالت کو بتایا کہ انھوں نے اس سے قبل 9 سالہ کلثوم کو بھی اغوا کیا تھا اور متعدد تھانوں میں اقدام قتل سمیت دیگر سنگین نوعیت کے متعدد مقدمات درج ہیں اور تمام شواہد عدالت میں پیش کیے تھے ،ملزم عادی مجرم ہے اور مفرور ہے، واضح رہے کہ حال ہی میں کراچی بار نے شیڈ میں چھاپہ مارا تھا ،3ملزمان کو گرفتار کرایا جنھوں نے سیشن جج کی عدالت کاوراثت نامہ جعلی بنواکر شہری کو دیا تھا ،اس میں بھی مقامی وکیل ملوث تھا ،دو ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے، سٹی کورٹ میں وکیل کی ملی بھگت سے متعدد جعلی عدالتی فیصلے جاری ہوئے ہیں۔
Load Next Story