شہید ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی کا تعلیمی سیشن جولائی سے شروع ہوگا

قانون،سوشل سائنسز اور پالیسی، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ میں داخلوں کا آغازجون میں ہوگا،سینڈیکیٹ کااجلاس جمعرات کوطلب


Safdar Rizvi April 09, 2014
قانون،سوشل سائنسز اور پالیسی، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ میں داخلوں کا آغازجون میں ہوگا،سینڈیکیٹ کااجلاس جمعرات کوطلب

لاہور: شہید ذوالفقارعلی بھٹولا یونیورسٹی کی انتظامیہ نے رواں سال جولائی سے یونیورسٹی میں پہلاتعلیمی سیشن شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے۔

یونیورسٹی کے تحت تین مختلف کلیہ جات''قانون،سوشل سائنسز اورپالیسی ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ''میں داخلوں کاآغاز جون میں کیا جائے گا،یونیورسٹی نے داخلہ پالیسی ، فیس اسٹریکچر جبکہ ناظم آباد اورکلفٹن میں عارضی کیمپسز کے قیام کی منظوری کے سلسلے میں یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کاپہلا اجلاس جمعرات 10اپریل کو طلب کرلیاہے، سینڈیکیٹ کااجلاس یونیورسٹی کے عارضی دفترسندھ سیکریٹریٹ بیرکس میں وائس چانسلرقاضی خالد علی کی زیرصدارت منعقدہوگا،اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید سجاد حسین شاہ، سند ھ اسمبلی کے رکن ناصرحسین شاہ ، محمد علی بھٹو،خورشید احمد جونیجو،ایڈیشنل چیف سیکریٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہواورسیکریٹری قانون محمد شیخ ودیگرشریک ہونگے۔

شہیدذوالفقارعلی بھٹولایونیورسٹی کے وائس چانسلرقاضی خالد علی نے ''ایکسپریس''کوبتایاکہ صوبائی محکمہ تعلیم نے گورنمنٹ کالج برائے طلباناظم آباد کاایک خالی بلاک یونیورسٹی کودینے پر رضا مندی ظاہرکردی ہے، اس بلاک میں پہلے ریجنل ڈائریکٹرکالجز کراچی کادفترقائم تھاجبکہ کلفٹن کے علاقے تین تلوارکے قریب قائم جونیئرماڈل کالج کی عمارت بھی یونیورسٹی کے حوالے کرنے کے سلسلے میں بات چیت جاری ہے، اگریہ دونوں عمارتیں فوری طورپریونیورسٹی کے حوالے کردی جاتی ہیں توسینڈیکیٹ کی منظوری کے بعدجولائی سے تعلیمی سیشن کاآغاز کردیاجائیگا۔

وائس چانسلرکاکہناتھاکہ ابتدائی طورپر یونیورسٹی نے20شعبوں میں داخلے دینے کافیصلہ کیاہے تاہم یہ داخلے اوپن میرٹ پر دیے جائیں گے اور کسی قسم کا''رجحان یاانٹری ٹیسٹ''نہیں لیاجائے گا، کلیہ قانون کے تحت انٹر کے بعد بی اے ایل ایل بی کاپانچ سالہ پروگرام ،گریجویشن کے بعد ایل ایل بی کاتین سالہ پروگرام ،2سالہ ایل ایل ایم پروگرام جبکہ تین سالہ پی ایچ ڈی پروگرام شروع کرنے کی تجویز ہے، پالیسی ،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ اور سوشل سائنسز کے تحت چارسالہ بی ایس اوربعدازاں ایم ایس پروگرام شروع کیاجائے گا،50فیصد مارکس سے انٹرکرنیوالے طلبہ داخلوں کیلیے درخواست دینے کے اہل ہونگے،قاضی خالد علی کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی سرکاری سطح پر قائم کی گئی ہے لہٰذا مجموعی سیمسٹر فیس 20سے25ہزارروپے سے زائد نہیں ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں