پی ایس ایل8 دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی
پاکستانی ڈریسنگ روم کے ساتھی حریف کے طور پر میدان میں اتریں تو مختلف طرح کا چیلنج سامنے ہوگا،بابراعظم
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) آٹھویں ایڈیشن میں دھاک بٹھانے کیلیے کرکٹرز کی بے تابی بڑھنے لگی،پشاور زلمی کے بابر اعظم کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈریسنگ روم کے ساتھی حریف کے طور پر میدان میں اتریں تو ایک مختلف طرح کا چیلنج سامنے ہوگا۔
نئے سیزن میں نئی فرنچائز کی طرف سے سفر کا اچھا آغاز کرنے کا خواہاں ہوں،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سرفراز احمد نے کہا کہ میں ایونٹ کے ذریعے ایک بار پھر نئے اسٹارز کو اْبھرتے دیکھنے کا منتظر ہوں۔
لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ مہم جوئی میں ہر کھلاڑی کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا،سینئر ہو یا جونیئر کوئی بھی میچ ونر ثابت ہوسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل 8کی تیاریاں جاری اور کرکٹرز کے جوش و خروش میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
پی سی بی پوڈ کاسٹ میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ سخت مقابلے کی فضا میں پی ایس ایل کا ہر ایڈیشن انتہائی دلچسپ ہوتا ہے، پاکستانی ڈریسنگ روم میں ہمارے ساتھ شامل رہنے والے کرکٹرز حریف بن کر میدان میں اتریں تو ایک مختلف طرح کا چیلنج بن جاتا ہے،اس بار نئے سیزن میں میری فرنچائز بھی نئی ہونے کی وجہ اہمیت بڑھ گئی۔
مزید پڑھیں: بابر اعظم کے ' ٹرانسفر' سے پی ایس ایل میں نئی مسابقت
میں اس سفر کا اچھا آغاز کرنے کا خواہاں ہوں۔ٹورنامنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 2413 رنز بنانے والے بیٹر نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ 1 اور کراچی کنگز کی طرف سے 6سیزنز کھیلتے ہوئے مختلف کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا،کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت سے ان کی سوچ، ٹریننگ اور مختلف حالات میں کارکردگی دکھانے کے طریقوں سے شناسائی حاصل ہوئی۔
پی ایس ایل میں سنچری بنانا میرا خواب ہے، امید ہے کہ اس بار یہ ہدف پانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔تمام سیزنز میں ایک ہی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی قیادت کا منفرد اعزاز رکھنے والے واحد کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کی ترقی میں پی ایس ایل کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،اس سے کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کا اظہار کرنے کیلیے بڑا پلیٹ فارم میسر آیا۔
انھوں نے کراؤڈ اور کیمروں کے دباؤ میں کھیلنے کا ہنر سیکھا جو انٹرنیشنل کرکٹ میں آگے بڑھنے کیلیے ضروری ہے،انھوں نے کہا کہ لیگ میں ٹاپ کرکٹرز ایکشن میں ہوتے ہیں،ایک بڑا برانڈ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر کے شائقین کی نظریں مقابلوں پر مرکوزہوتی ہیں، کرکٹرز کی کارکردگی بھی نظروں میں آتی ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کی فاتح ٹیم میں پی ایس ایل سے ابھر کر سامنے آنے والے اسٹار کھلاڑی شامل تھے، فخر زمان، حسن علی، فہیم اشرف، شاداب خان یا رومان رئیس ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے فرنچائزز کی نظروں میں آئے، پی ایس ایل میں شاندار کارکردگی نے انھیں قومی ٹیم میں جگہ دلائی۔
میں اس بار بھی نئے اسٹارز کو اْبھرتے دیکھنے کا منتظر ہوں۔دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ایونٹ کی مہم جوئی میں ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا،سینئر ہو یا جونیئر کوئی بھی میچ ونر ثابت ہوسکتا ہے، قیادت میں سب سے اہم چیز دباؤ برداشت کرنا اور درست فیصلہ سازی ہے۔
کوئی بھی پہلو نظر انداز ہوتو ٹیم کا حوصلہ ٹوٹ جاتا ہے، میدان میں قیادت کے ساتھ کپتان کا خود بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہے، اس سے دوسروں کو بھی کچھ کردکھانے کی ترغیب ملتی ہے۔
نئے سیزن میں نئی فرنچائز کی طرف سے سفر کا اچھا آغاز کرنے کا خواہاں ہوں،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سرفراز احمد نے کہا کہ میں ایونٹ کے ذریعے ایک بار پھر نئے اسٹارز کو اْبھرتے دیکھنے کا منتظر ہوں۔
لاہور قلندرز کے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ مہم جوئی میں ہر کھلاڑی کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا،سینئر ہو یا جونیئر کوئی بھی میچ ونر ثابت ہوسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل 8کی تیاریاں جاری اور کرکٹرز کے جوش و خروش میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
پی سی بی پوڈ کاسٹ میں پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ سخت مقابلے کی فضا میں پی ایس ایل کا ہر ایڈیشن انتہائی دلچسپ ہوتا ہے، پاکستانی ڈریسنگ روم میں ہمارے ساتھ شامل رہنے والے کرکٹرز حریف بن کر میدان میں اتریں تو ایک مختلف طرح کا چیلنج بن جاتا ہے،اس بار نئے سیزن میں میری فرنچائز بھی نئی ہونے کی وجہ اہمیت بڑھ گئی۔
مزید پڑھیں: بابر اعظم کے ' ٹرانسفر' سے پی ایس ایل میں نئی مسابقت
میں اس سفر کا اچھا آغاز کرنے کا خواہاں ہوں۔ٹورنامنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ 2413 رنز بنانے والے بیٹر نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ 1 اور کراچی کنگز کی طرف سے 6سیزنز کھیلتے ہوئے مختلف کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کرنے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا،کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت سے ان کی سوچ، ٹریننگ اور مختلف حالات میں کارکردگی دکھانے کے طریقوں سے شناسائی حاصل ہوئی۔
پی ایس ایل میں سنچری بنانا میرا خواب ہے، امید ہے کہ اس بار یہ ہدف پانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔تمام سیزنز میں ایک ہی فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی قیادت کا منفرد اعزاز رکھنے والے واحد کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ کی ترقی میں پی ایس ایل کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،اس سے کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کا اظہار کرنے کیلیے بڑا پلیٹ فارم میسر آیا۔
انھوں نے کراؤڈ اور کیمروں کے دباؤ میں کھیلنے کا ہنر سیکھا جو انٹرنیشنل کرکٹ میں آگے بڑھنے کیلیے ضروری ہے،انھوں نے کہا کہ لیگ میں ٹاپ کرکٹرز ایکشن میں ہوتے ہیں،ایک بڑا برانڈ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر کے شائقین کی نظریں مقابلوں پر مرکوزہوتی ہیں، کرکٹرز کی کارکردگی بھی نظروں میں آتی ہے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017 کی فاتح ٹیم میں پی ایس ایل سے ابھر کر سامنے آنے والے اسٹار کھلاڑی شامل تھے، فخر زمان، حسن علی، فہیم اشرف، شاداب خان یا رومان رئیس ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرکے فرنچائزز کی نظروں میں آئے، پی ایس ایل میں شاندار کارکردگی نے انھیں قومی ٹیم میں جگہ دلائی۔
میں اس بار بھی نئے اسٹارز کو اْبھرتے دیکھنے کا منتظر ہوں۔دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ایونٹ کی مہم جوئی میں ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا،سینئر ہو یا جونیئر کوئی بھی میچ ونر ثابت ہوسکتا ہے، قیادت میں سب سے اہم چیز دباؤ برداشت کرنا اور درست فیصلہ سازی ہے۔
کوئی بھی پہلو نظر انداز ہوتو ٹیم کا حوصلہ ٹوٹ جاتا ہے، میدان میں قیادت کے ساتھ کپتان کا خود بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہے، اس سے دوسروں کو بھی کچھ کردکھانے کی ترغیب ملتی ہے۔