خونی برف جو چڑیا گھر کے درندوں کو گرمی میں مطمئن رکھتی ہے
برازیل میں اس وقت موسمِ گرما ہے جہاں جانوروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے لہو کے ذائقے والی برف دی جا رہی ہے
اس وقت برازیل میں موسمِ گرما ہے اور درجہ حرارت 50 درجے سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔ اس تناظر میں ریو ڈی جنیرو کے چڑیا گھر میں درندوں کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے ایسی برف بنائی گئی ہے جس میں خون کا ذائقہ ملایا گیا تاکہ وہ اس جانب راغب ہوسکیں۔
اس کے علاوہ جس طرح قلفی میں بادام اور پستے ملائے جاتے ہیں عین اسی طرح برف میں خون، مرغی کا گوشت اور ان جانوروں کا خون ملایا گیا جو ان درندوں کی مرغوب غذا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چڑیا گھر کا شیر سِمبا اور تین سالہ سیاہ تیندوا اسے بہت پسند کر رہے ہیں۔
اس کی ضرورت یوں پیش آئی ہے کہ بے ذائقہ ہونے کی وجہ سے عموماً درندے برف چاٹنا پسند نہیں کرتے ہیں اور اسی وجہ سے انہیں لہو بھری برف سے رغبت دلائی گئی۔ چڑیا گھر کے ماہرین کے مطابق شدید گرمی ان درندوں کے لیے جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔
لیکن درندوں کے ساتھ ساتھ مختلف پھل کھانے والے بندروں اور لنگوروں کو پھل والی آئسکریم دی جارہی ہے اور ان میں ان کے مرغوب پھل اور سبزیاں ڈالی گئی ہیں۔ اسی طرح بعض جانوروں کو برف میں کھیرے، سبزیاں اور کدو وغیرہ ملاکر کھلائے جارہے ہیں تاکہ وہ انہیں کھاکر پرسکون اور سرد رہ سکیں۔
اس کے علاوہ جس طرح قلفی میں بادام اور پستے ملائے جاتے ہیں عین اسی طرح برف میں خون، مرغی کا گوشت اور ان جانوروں کا خون ملایا گیا جو ان درندوں کی مرغوب غذا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چڑیا گھر کا شیر سِمبا اور تین سالہ سیاہ تیندوا اسے بہت پسند کر رہے ہیں۔
اس کی ضرورت یوں پیش آئی ہے کہ بے ذائقہ ہونے کی وجہ سے عموماً درندے برف چاٹنا پسند نہیں کرتے ہیں اور اسی وجہ سے انہیں لہو بھری برف سے رغبت دلائی گئی۔ چڑیا گھر کے ماہرین کے مطابق شدید گرمی ان درندوں کے لیے جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔
لیکن درندوں کے ساتھ ساتھ مختلف پھل کھانے والے بندروں اور لنگوروں کو پھل والی آئسکریم دی جارہی ہے اور ان میں ان کے مرغوب پھل اور سبزیاں ڈالی گئی ہیں۔ اسی طرح بعض جانوروں کو برف میں کھیرے، سبزیاں اور کدو وغیرہ ملاکر کھلائے جارہے ہیں تاکہ وہ انہیں کھاکر پرسکون اور سرد رہ سکیں۔