گوانتاناموبے میں قید پاکستانی شہری ماجد خان کو رہا کردیا گیا
امریکی تفتیش کاروں نے تعاون کرنے کے باوجود گوانتاناموبے جیل میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا، ماجد خان
امریکا نے بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل میں قید پاکستانی شہری ماجد خان کو رہا کردیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ماجد خان کو گوانتانامو بےجیل سے رہائی کے بعد امریکی ریاست بیلائز منتقل کردیا گیا ہے۔ماجد خان کو امریکی تفتیشی ادارے سی آئی اے نے 2003 میں القاعدہ کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مسلمان قیدیوں پر انسانیت سوز تشدد کے لیے مشہور امریکی جیل گوانتانامو بے میں قید ماجد خان نے 2021 میں عدالت کو بتایا تھا کہ تفتیشی حکام سے تعاون کے باجود انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ تفتیش کاروں کے بہیمانہ تشدد سے بچنے اور انہیں مطمئن کرنے کےلیے متعدد بار جھوٹی کہانیاں سنانا پڑیں۔
امریکی حکام کے مطابق گوانتاناموبے میں اب بھی 34 قیدی موجود ہیں جس میں 20 قیدیوں کسی دوسری جگہ منتقل کیے جانے کے اہل ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ماجد خان کو گوانتانامو بےجیل سے رہائی کے بعد امریکی ریاست بیلائز منتقل کردیا گیا ہے۔ماجد خان کو امریکی تفتیشی ادارے سی آئی اے نے 2003 میں القاعدہ کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مسلمان قیدیوں پر انسانیت سوز تشدد کے لیے مشہور امریکی جیل گوانتانامو بے میں قید ماجد خان نے 2021 میں عدالت کو بتایا تھا کہ تفتیشی حکام سے تعاون کے باجود انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ تفتیش کاروں کے بہیمانہ تشدد سے بچنے اور انہیں مطمئن کرنے کےلیے متعدد بار جھوٹی کہانیاں سنانا پڑیں۔
امریکی حکام کے مطابق گوانتاناموبے میں اب بھی 34 قیدی موجود ہیں جس میں 20 قیدیوں کسی دوسری جگہ منتقل کیے جانے کے اہل ہیں۔