جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر سے کلاسز کے بائیکاٹ کا اعلان
تقرریوں کی عدم اجازت پر محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اور اساتذہ کے مابین اختلافات سنگین ہوگئے
جامعہ کے اساتذہ اور محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے مابین ٹیچرز سلیکشن بورڈ کی اجازت نہ ملنے پر اختلافات سنگین ہوگئے ہیں اور اساتذہ نے انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے پلیٹ فارم سے پیر سے کلاسز کے جزوی بائیکاٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترقیوں کے سلیکشن بورڈ کی اجازت میں مزید تاخیر کی صورت میں 13 فروری سے کلاسز کے مکمل بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا ہے۔
محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے اس معاملے میں تاخیر کا ذمے دار جامعہ کراچی کے رجسٹرار کو قرار دیا ہے۔ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز مرید راہیمو نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ''جامعہ کراچی کے رجسٹرار سے کئی بار اساتذہ کی خالی آسامیوں سے متعلق تفصیلات مانگی گئی لیکن ہر بار ان کی جانب سے نامکمل تفصیلات دی گئی آخری کار انھیں محکمے کے دفتر بلاکر سمجھایا گیا کہ تفصیلات کس فارمیٹ میں بھیجی جائیں۔''
مرید راہیمو کا کہنا تھا کہ ''ان کی جامعہ کی جانب سے ہر بار total vacant post بھیج دی جاتی رہیں پھر انھیں بتایا کہ شعبہ جاتی سطح پر بتائیں کہ ٹوٹل سیکشن پوسٹ کتنی ہیں، خالی کتنی ہیں اور کتنی پوسٹ پر اساتذہ موجود ہیں لیکن آج جمعہ تک بھی یہ تفصیلات ہمیں بھجوائی نہیں گئی، جب تفصیلات مروجہ فارمیٹ کے مطابق ملیں گے تب ہی اس کی سمری وزیر اعلیٰ کو بھجوائیں گے۔''
علاوہ ازیں، انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنماغفران عالم نے بتایا کہ کلاسز کے بائیکاٹ کا فیصلہ جمعہ کو منعقدہ اجلاس عمومی میں کیا گیا ہے، اب تک ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن، پروٹومکس اور کیمیکل انجینیئرنگ کے سلیکشن بورڈ ہوئے ہیں لیکن بھرتیوں کی اجازت نہ ملنے کے سبب انھیں سینڈیکیٹ میں place نہیں کیا جا سکا۔ لائبریری سائنس کے ایک استاد فرحت حسین بغیر ترقی کے ریٹائر ہوگئے جبکہ بوٹنی کی ایک اور استاد عائشہ بیگم چند روز میں ریٹائر ہوجائیں گی۔