توہین عدالت قانون میں ترمیم شرمناک ہے حنیف عباسی
فخر الدین غیرمتنازع ہیں لیکن زرداری کی موجودگی میں شفاف الیکشن ممکن نہیں، فرید پراچہ
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کچھ نہیں کیا، اگر کیا ہے تو بس یہ پلاننگ کی ہے کہ حکومت قائم کیسے رہ سکتی ہے اور اس کے لیے ہر طریقہ اختیار کیا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ توہین عدالت قانون میں ترمیم کرنے والے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہیے، آج بہت ہی افسوسناک دن ہے جو لوگ عوام کے مسائل حل کرنے کے دعوے کرتے ہیں پارلیمنٹ میں اقتدار کے مزے لینے کے لیے کس حد تک چلے جاتے ہیں،حکومت نے عدلیہ کی پیٹھ میں ایک بار پھر چھرا گھونپنے کی کوشش کی ہے ،حکومت نے ترمیم کرکے بہت بڑی تاریخی غلطی کی ہے،
عدلیہ کے ساتھ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ہیں ۔جماعت اسلامی کے رہنما فرید احمد پراچہ نے کہاہے کہ ہمارے احتجاج سے نیٹو سپلائی رکے یا نہ رکے لیکن حکومت چلی جائے گی،توہین عدالت کے قانون میں ترمیم صرف ایک آدمی کی کرپشن کو بچانے کے لیے کی گئی،
فخرالدین جی ابراہیم غیر متنازع شخصیت ہیں لیکن صدر آصف زرداری کی موجودگی میں شفا ف انتخابات ہوہی نہیں سکتے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ملک میں توہین عدالت کا قانون موجود ہی نہیں تھاتاہم قانون میں ترمیم حکومت کی بڑی کامیابی ہے، جن لوگوں پر توہین عدالت قانون کے تحت کیس چلنا چاہیے ان کو انہی ججوں نے کچھ نہیں کہا،چیف جسٹس کو یہ تو پتہ نہیں چلتا کہ کس طرح ان کا بیٹا ملازمت پیشہ شخص سے ایک کاروباری بن گیا اور حکومت کیخلاف کوئی از خود نوٹس جانے نہیں دیتے ۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ توہین عدالت قانون میں ترمیم کرنے والے سیاستدانوں کو شرم آنی چاہیے، آج بہت ہی افسوسناک دن ہے جو لوگ عوام کے مسائل حل کرنے کے دعوے کرتے ہیں پارلیمنٹ میں اقتدار کے مزے لینے کے لیے کس حد تک چلے جاتے ہیں،حکومت نے عدلیہ کی پیٹھ میں ایک بار پھر چھرا گھونپنے کی کوشش کی ہے ،حکومت نے ترمیم کرکے بہت بڑی تاریخی غلطی کی ہے،
عدلیہ کے ساتھ پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام ہیں ۔جماعت اسلامی کے رہنما فرید احمد پراچہ نے کہاہے کہ ہمارے احتجاج سے نیٹو سپلائی رکے یا نہ رکے لیکن حکومت چلی جائے گی،توہین عدالت کے قانون میں ترمیم صرف ایک آدمی کی کرپشن کو بچانے کے لیے کی گئی،
فخرالدین جی ابراہیم غیر متنازع شخصیت ہیں لیکن صدر آصف زرداری کی موجودگی میں شفا ف انتخابات ہوہی نہیں سکتے۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ملک میں توہین عدالت کا قانون موجود ہی نہیں تھاتاہم قانون میں ترمیم حکومت کی بڑی کامیابی ہے، جن لوگوں پر توہین عدالت قانون کے تحت کیس چلنا چاہیے ان کو انہی ججوں نے کچھ نہیں کہا،چیف جسٹس کو یہ تو پتہ نہیں چلتا کہ کس طرح ان کا بیٹا ملازمت پیشہ شخص سے ایک کاروباری بن گیا اور حکومت کیخلاف کوئی از خود نوٹس جانے نہیں دیتے ۔