کراچی میں انتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار
گرفتار دہشتگرد رینجرز اور چینی شہریوں پرحملوں سمیت متعدد وارداتوں میں ملوث ہے، پولیس حکام
کراچی میں رینجرز اور کشمیر ریلی پر حملوں سمیت دیگر دہشتگرد وارداتوں میں انتہائی مطلوب دہشتگرد کو گرفتارکرلیا۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث کالعدم سندھو دیش لبریشن آرمی ( ایس آر اے) سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد حنیف عرف بلو بادشاہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گرفتار دہشتگرد رینجرز پر حملوں ، کشمیر ریلی پر پر دستی بم حملوں اور چینی شہریوں پر فائرنگ کے واقعات میں ملوث تھا ۔ دہشت گرد حنیف کا نام ریڈ بک میں موجود ہے۔دہشت گرد حنیف نے دہشت گردی کی تربیت افغانستان میں حاصل کی ۔حنیف نے 2019 میں ایس آر اے میں شمولیت اختیار کی۔
گرفتار دہشت گرد نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردی کی پہلی واردات گلستان جوہر کامران چورنگی پر 10جون 2020 کو رینجرز پر دستی بم حملے سے کی۔ 19جون 2020کو گھوٹکی میں رینجرز کی موبائیل پر دستی بم سے حملہ کیا ۔ 4جولائی 2020ء کوپنو عاقل میں رینجرز کی گاڑی پر دستی بم پھینکا ، پانچ اگست دو ہزار بیس کو کراچی میں کشمیر ریلی پر ہینڈ گرینڈ سے حملہ کیا ۔ 5اگست 2020کو کورنگی میں رانا جی اسٹیٹ پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا ، 15 دسمبر2020ء کو کلفٹن میں چائنا ریسٹورنٹ کے مالک کی گاڑی پر Magneticبم لگایا،15 دسمبر 2020کو شیخ زیدکیپمس پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔
دہشت گرد نے جمالی پل کے قریب چینی باشندوں پر فائرنگ کا بھی اعتراف کیا ہے۔ 2019 میں قائد آباد پل پر بارود سے بھری موٹر سائیکل کھڑی کی لیکن دھماکہ نہیں ہوسکا۔حنیف کے مطابق دہشت گردی کی وارداتوں کا حکم ایس آر اے کا کمانڈر اصغر شاہ اور سجاد شاہ دیتا تھا ۔ حنیف کے ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث کالعدم سندھو دیش لبریشن آرمی ( ایس آر اے) سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد حنیف عرف بلو بادشاہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
گرفتار دہشتگرد رینجرز پر حملوں ، کشمیر ریلی پر پر دستی بم حملوں اور چینی شہریوں پر فائرنگ کے واقعات میں ملوث تھا ۔ دہشت گرد حنیف کا نام ریڈ بک میں موجود ہے۔دہشت گرد حنیف نے دہشت گردی کی تربیت افغانستان میں حاصل کی ۔حنیف نے 2019 میں ایس آر اے میں شمولیت اختیار کی۔
گرفتار دہشت گرد نے تفتیش میں انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردی کی پہلی واردات گلستان جوہر کامران چورنگی پر 10جون 2020 کو رینجرز پر دستی بم حملے سے کی۔ 19جون 2020کو گھوٹکی میں رینجرز کی موبائیل پر دستی بم سے حملہ کیا ۔ 4جولائی 2020ء کوپنو عاقل میں رینجرز کی گاڑی پر دستی بم پھینکا ، پانچ اگست دو ہزار بیس کو کراچی میں کشمیر ریلی پر ہینڈ گرینڈ سے حملہ کیا ۔ 5اگست 2020کو کورنگی میں رانا جی اسٹیٹ پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا ، 15 دسمبر2020ء کو کلفٹن میں چائنا ریسٹورنٹ کے مالک کی گاڑی پر Magneticبم لگایا،15 دسمبر 2020کو شیخ زیدکیپمس پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا۔
دہشت گرد نے جمالی پل کے قریب چینی باشندوں پر فائرنگ کا بھی اعتراف کیا ہے۔ 2019 میں قائد آباد پل پر بارود سے بھری موٹر سائیکل کھڑی کی لیکن دھماکہ نہیں ہوسکا۔حنیف کے مطابق دہشت گردی کی وارداتوں کا حکم ایس آر اے کا کمانڈر اصغر شاہ اور سجاد شاہ دیتا تھا ۔ حنیف کے ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں ۔