وہاڑی چلتی بس میں بس ہوسٹس کے ساتھ زیادتی
بس ہوسٹس کی حالت تشویشناک ہے، مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا اور بس قبضے میں لے لی ہے، پولیس
لاہور سے کراچی جانے والی بس میں بس ہوسٹس کو گارڈر نے چلتی گاڑی میں مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے بس کو قبضے میں لے لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی بس میں سوار تمام مسافر میلسی کے قریب اترے تو ڈرائیور سے بس کا دروازہ بند کردیا اور وہاڑی کے مقام پر گارڈ نے بس ہوسٹس کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق گارڈ نے ڈرائیور کو ساتھ ملا کر اسلحے کے زور پر چلتی بس میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔ دانیوال تھانے کی پولیس نے لڑکی کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے گارڈ کو گرفتار کر کے بس کو قبضے میں لے لیا جبکہ لڑکی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ملزم کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی تاہم ابھی اُس سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق لڑکی نے بتایا ہے کہ اُس نے متعدد بار ڈرائیور سے مدد کرنے اور گاڑی روکنے کی التجا کی مگر اُس نے ایک نہ سنی۔
دوسری جانب بس ہوسٹس سے زیادتی پر سماجی تنظیموں اور خواتین کا پولیس کیخلاف احتجاج کیا تو پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ کی حالت تشویشناک ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور سے کراچی جانے والی بس میں سوار تمام مسافر میلسی کے قریب اترے تو ڈرائیور سے بس کا دروازہ بند کردیا اور وہاڑی کے مقام پر گارڈ نے بس ہوسٹس کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق گارڈ نے ڈرائیور کو ساتھ ملا کر اسلحے کے زور پر چلتی بس میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔ دانیوال تھانے کی پولیس نے لڑکی کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے گارڈ کو گرفتار کر کے بس کو قبضے میں لے لیا جبکہ لڑکی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ملزم کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی تاہم ابھی اُس سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق لڑکی نے بتایا ہے کہ اُس نے متعدد بار ڈرائیور سے مدد کرنے اور گاڑی روکنے کی التجا کی مگر اُس نے ایک نہ سنی۔
دوسری جانب بس ہوسٹس سے زیادتی پر سماجی تنظیموں اور خواتین کا پولیس کیخلاف احتجاج کیا تو پولیس نے مقدمہ درج کیا۔ متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ کی حالت تشویشناک ہے۔