سابق صدر پرویز مشرف انتقال کر گئے

جنرل پرویز مشرف 1943 میں غیرمنقسم ہندوستان کی راج دھانی دلی میں پیدا ہوئے

جنرل پرویز مشرف 1943 میں غیرمنقسم ہندوستان کی راج دھانی دلی میں پیدا ہوئے۔ فوٹو: فائل

پاکستان کے سابق صدر اور پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف طویل علالت کے بعد گزشتہ روز دبئی میں انتقال کرگئے، انتقال کے وقت ان کی عمر79 برس تھی۔ وہ امریکن ہاسپٹل دبئی میں زیر علاج تھے۔

جنرل پرویز مشرف 1943 میں غیرمنقسم ہندوستان کی راج دھانی دلی میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان کے بعد وہ اپنے والدین کے ہمراہ کراچی منتقل ہوگئے۔ 1964 میں 29 ویں پی ایم اے لانگ کورس سے فارغ التحصیل ہوئے اورآرٹلری رجمنٹ کی 61 ویں ایس پی یونٹ میں کمیشنڈ حاصل کیا، اسی یونٹ کی کمانڈ بھی کی۔

آرمی کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کی، رائل کالج آف ڈیفنس اسٹیڈیز لندن میں زیر تعلیم رہے۔ انھوں نے 1965 اور 1971 کی پاک بھارت جنگوں میں بھی حصہ لیا۔اکتوبر 1998 میںاس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل پرویز مشرف کوآرمی چیف مقرر کیا، 12 اکتوبر 1999 کو انھوں نے حکومت کا تختہ الٹ دیا اور ملک کے چیف ایگزیکٹیو بھی بن گئے۔

20 جون 2001 کو ریفرنڈم کرا کے صدر مملکت بن گئے۔ انھوں نے 2007 میںآرمی چیف کا عہدہ چھوڑ دیا اور بطور سویلین صدر کا منصب سنبھالا۔ جنرل مشرف کا دور پاکستان کی تاریخ میں کئی اعتبار سے یاد رکھا جائے گا ۔انھوں نے کارگل کی متنازعہ جنگ لڑی ، منتخب وزیراعظم کا تختہ الٹا، آئین معطل کیا، ایل ایف او کو آئین کا حصہ بنایا جس کے تحت 58 ٹو بی کے تحت اسمبلیاں توڑنے کا اختیار واپس صدر پاکستان کو دے دیا گیا۔


انھوں نے نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اقوام متحدہ کے فیصلوں، امریکا اور اس کے اتحادیوں کا ساتھ دیا، پیپلز پارٹی کے ساتھ این آر او کیا، اس کے نتیجے میں بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی وطن واپسی ہوئی۔

انھوں نے اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری سے استعفیٰ طلب کیا اور انکار پر انھیں معزول کیا۔یوں ان کے خلاف وکلاء نے ججز بحالی تحریک چلائی ، ڈاکٹر عبدالقدیر کی ڈی بریفنگ بھی ان کے دور میں ہوئی، جنرل مشرف نے 3 نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی پلس نافذ کی۔

ان کے دور میں 27 دسمبر 2007 کو لیاقت باغ میں انتخابی جلسے کے اختتام پر بے نظیر بھٹو دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہو گئیں۔ 18 فروری 2008 کو ملک میں نئے انتخابات ہوئے اور پیپلزپارٹی نے اقتدار میں آتے ہی صدر پرویز مشرف کے خلاف مواخذے کی تیاری شروع کر دی جس پر وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

1999 سے 2008 کے دوران جنرل پرویز مشرف پر دہشت گردوں نے چار قاتلانہ حملے کیے۔ 2013 میں مسلم لیگ ن کو اقتدار ملا تو آئین توڑنے کے الزام میں ان کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ درج کرادیا گیا، مارچ 2016 میں وہ علاج کے لیے دبئی چلے گئے، تب سے وہ دبئی میں ہی مقیم رہے۔
Load Next Story