اسامہ ستی قتل کیس 2 پولیس اہلکاروں کو سزائے موت 3 کو عمر قید

سزائے موت پانے والے افتخار اور محمد مصطفی پر ایک ایک لاکھ جرمانہ بھی عائد، عدالت نے فیصلہ 31 جنوری کو مھفوظ کیا تھا

22 سالہ نوجوان کو جنوری 2021 میں سرینگر ہائی وے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کردیا گیا تھا (فوٹو فائل)

اسامہ ستی قتل کیس میں عدالت نے 2 ملزمان کو سزائے موت اور 3 کو عمر قید کی سزا سنادی۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پولیس فائرنگ سے 22 سالہ طالب علم جاں بحق

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے کیس کے سلسلے میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا، جس کے مطابق عدالت نے 2 ملزمان کو سزائے موت کا حکم دیتے ہوئے دونوں کو ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ عدالت نے 3 دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنادی۔

یہ خبر بھی پڑھیں: اسامہ قتل کیس کے پانچوں پولیس اہلکار ملازمت سے برخاست


قبل ازیں عدالت نے 31 جنوری کو ٹرائل مکمل ہونے پر کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔واضح رہے کہ اسامہ ستی کیس کا ٹرائل 2 سال اور ایک ماہ جاری رہا، جس میں افتخار احمد، محمد مصطفی، سعیداحمد، شکیل احمد اور مدثر مختار نامزد ملزمان تھے۔ 22 سالہ نوجوان اسامہ ستی کو جنوری 2021 کو سرینگر ہائی وے پر رات ڈیڑھ بجے قتل کردیاگیاتھا۔

مزید پڑھیں: اسامہ ستی قتل کیس میں دہشتگردی کی دفعات خارج

کیس میں نامزد ملزمان انسداد دہشت گردی پولیس کے اہل کار ہیں جب کہ سابق سیکرٹری ہائیکورٹ بار راجا فیصل یونس اسامہ ستی کیس میں مدعی کے وکیل ہیں۔

عدالت نے کیس کے ملزمان میں سے افتخار اور محمد مصطفی کو سزائے موت کا حکم سنایا ہے جب کہ تین دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
Load Next Story