2 دن میں بقیہ یو سیز کے الیکشن کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا حافظ نعیم
کراچی کی آبادی تقریباً 3.5 کروڑ ہو چکی، اس کے ساتھ ہمیشہ زیادتی ہوئی ہے، جماعت اسلامی تاریخی کام کرے گی، پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 2 دن میں کراچی کی بقیہ یو سیز میں انتخابات کی تاریخ نہ دی گئی تو احتجاج ہوگا۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد کا پراسس روکا ہوا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کی بقیہ یو سیز میں انتخابات کی تاریخ کس دباؤ کے تحت نہیں دی جا رہی۔ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔ اگر 2دن میں تاریخ نہیں دی گئی تو ہم احتجاج کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حلقہ بندیوں کو بنیاد بنا کر الیکشن سےراہ فرار نہیں چاہتے تھے، انہی حلقہ بندیوں پر ماضی میں بھی الیکشن ہوئے۔ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود جماعت اسلامی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جب کہ الیکشن کے نتائج میں مسلسل تبدیلی کی کوششیں ہوتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر نے ہمیں ووٹ دیا ہے، ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ جماعت اسلامی اس شہر میں تاریخی کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے پاکستان کو نعمتوں سے نوازا ہے۔اگر حکمران طبقہ عیاشیوں میں رہے گا تو ہم نعمتوں سے محروم رہیں گے۔کراچی پاکستان کا دل و دماغ ہے۔اس شہر کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔کراچی کو کوئی جتنا بھی نظر انداز کرے ، لیکن کراچی کی اپنی اہمیت ہے۔ کراچی بہترین ٹرانسپورٹ سسٹم چاہتا ہے۔ بہترین سہولیات کی فراہمی سندھ حکومت کی ذمے داری ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف سے ہر وقت بھیک مانگنی پڑتی ہے۔ کراچی کی صنعتیں بہتر کرکے ہم معیشت میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔حکومت کراچی کے عوام کو حق نہیں دیتی۔ مردم شماری میں بھی کراچی والوں کے ساتھ دھاندلی ہوتی ہے۔ کراچی کی آبادی ساڑھے3کروڑ کے قریب پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساتھ ہمیشہ زیادتی ہوتی ہے۔ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے۔ ہر شہری کو یہ حق حاصل ہونا چاہے کہ وہ خود کو چیک کرسکے کہ اس کا اندراج ہوا ہے یا نہیں۔مردم شماری کے ایس او پی کو واضح نہیں کیا جارہا ہے۔جو شخص جہاں رہائش پذیر ہے اسے وہی گنا جائے۔اگر صیح معنوں میں مردم شماری ہوگی تو کراچی کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہوگا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ اس وقت گیس کے بحران سے شہری پریشان ہیں۔ ایس ایس جی سی کی ٹیمیں بروقت کام نہیں کررہیں جو ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔کے الیکٹرک 10 گھنٹوں تک کی لوڈشیڈنگ کررہا ہے۔کراچی میں وزیراعظم کے افتتاح کردہ پلانٹ سے کراچی والوں کو بجلی نہیں ملے گی۔
ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن کے بعد کا پراسس روکا ہوا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کی بقیہ یو سیز میں انتخابات کی تاریخ کس دباؤ کے تحت نہیں دی جا رہی۔ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کا آلہ کار بنا ہوا ہے۔ اگر 2دن میں تاریخ نہیں دی گئی تو ہم احتجاج کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حلقہ بندیوں کو بنیاد بنا کر الیکشن سےراہ فرار نہیں چاہتے تھے، انہی حلقہ بندیوں پر ماضی میں بھی الیکشن ہوئے۔ تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود جماعت اسلامی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے جب کہ الیکشن کے نتائج میں مسلسل تبدیلی کی کوششیں ہوتی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر نے ہمیں ووٹ دیا ہے، ہمارے مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے۔ جماعت اسلامی اس شہر میں تاریخی کام کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اللہ پاک نے پاکستان کو نعمتوں سے نوازا ہے۔اگر حکمران طبقہ عیاشیوں میں رہے گا تو ہم نعمتوں سے محروم رہیں گے۔کراچی پاکستان کا دل و دماغ ہے۔اس شہر کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔کراچی کو کوئی جتنا بھی نظر انداز کرے ، لیکن کراچی کی اپنی اہمیت ہے۔ کراچی بہترین ٹرانسپورٹ سسٹم چاہتا ہے۔ بہترین سہولیات کی فراہمی سندھ حکومت کی ذمے داری ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ہمیں آئی ایم ایف سے ہر وقت بھیک مانگنی پڑتی ہے۔ کراچی کی صنعتیں بہتر کرکے ہم معیشت میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔حکومت کراچی کے عوام کو حق نہیں دیتی۔ مردم شماری میں بھی کراچی والوں کے ساتھ دھاندلی ہوتی ہے۔ کراچی کی آبادی ساڑھے3کروڑ کے قریب پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساتھ ہمیشہ زیادتی ہوتی ہے۔ کراچی پورے ملک کی معیشت چلاتا ہے۔ ہر شہری کو یہ حق حاصل ہونا چاہے کہ وہ خود کو چیک کرسکے کہ اس کا اندراج ہوا ہے یا نہیں۔مردم شماری کے ایس او پی کو واضح نہیں کیا جارہا ہے۔جو شخص جہاں رہائش پذیر ہے اسے وہی گنا جائے۔اگر صیح معنوں میں مردم شماری ہوگی تو کراچی کی صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہوگا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ اس وقت گیس کے بحران سے شہری پریشان ہیں۔ ایس ایس جی سی کی ٹیمیں بروقت کام نہیں کررہیں جو ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔کے الیکٹرک 10 گھنٹوں تک کی لوڈشیڈنگ کررہا ہے۔کراچی میں وزیراعظم کے افتتاح کردہ پلانٹ سے کراچی والوں کو بجلی نہیں ملے گی۔