پولیس نے 2 سالہ بچے کو مفرور ملزم قرار دیدیا گرفتاری کیلیے چھاپے
والد ضمانت کے لیے عدالت پہنچ گیا، تفتیشی افسر نے پیسوں کے لیے شیرخوار کو ملزم نامزد کیا، وکیل
پولیس نے 2 سالہ بچے کو ایک کیس میں مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کردیے۔
2 سالہ بچے کا والد، بیٹے کی ضمانت کرانے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پہنچ گیا، جہاں بچہ ڈر و خوف کے باعث زار و قطار روتا رہا۔
جیکسن تھانے کی پولیس نے ملزم شہریار کو بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں 2 سالہ بچے کو بھی مفرور ملزم قرار دے دیا۔ والد کے مطابق پولیس میرے 2 سالہ بچے کو گرفتار کرنے کے لیے گھروں پر چھاپے ما رہی ہے۔
والد کا کہنا ہے کہ 2 بچوں پر جعلی فنگر پرنٹ کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے نکلوانے کا الزام لگایا گیا۔ ملزم کے وکیل لیاقت گبول کے مطابق تفتیشی افسر نے نااہلی کی حد کرتے ہوئے ایک 2 سالہ بچے کو بھی نامزد کردیا ہے۔ تفتیشی افسر نے پیسوں کے لیے شیر خوار بچے ہی کو ملزم نامزد کر دیا۔ بچے کی ضمانت کرنے آئے ہیں، آئی جی سندھ تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کریں۔
2 سالہ بچے کا والد، بیٹے کی ضمانت کرانے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں پہنچ گیا، جہاں بچہ ڈر و خوف کے باعث زار و قطار روتا رہا۔
جیکسن تھانے کی پولیس نے ملزم شہریار کو بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے جعلی طریقے سے نکالنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے ریمانڈ رپورٹ میں 2 سالہ بچے کو بھی مفرور ملزم قرار دے دیا۔ والد کے مطابق پولیس میرے 2 سالہ بچے کو گرفتار کرنے کے لیے گھروں پر چھاپے ما رہی ہے۔
والد کا کہنا ہے کہ 2 بچوں پر جعلی فنگر پرنٹ کے ذریعے بینظیر انکم سپورٹ کے پیسے نکلوانے کا الزام لگایا گیا۔ ملزم کے وکیل لیاقت گبول کے مطابق تفتیشی افسر نے نااہلی کی حد کرتے ہوئے ایک 2 سالہ بچے کو بھی نامزد کردیا ہے۔ تفتیشی افسر نے پیسوں کے لیے شیر خوار بچے ہی کو ملزم نامزد کر دیا۔ بچے کی ضمانت کرنے آئے ہیں، آئی جی سندھ تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کریں۔