F9 پارک میں خاتون سے زیادتی وقوعہ کی جیوفینسنگ سے ایک ہزار افراد کی فہرست تیار

اسلام آباد پولیس نے مشکوک افراد کے ٹیسٹ کروانے کا سلسلہ شروع کر دیا

—فائل فوٹو

اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں خاتون سے زیادتی کے مقدمے میں وقوعہ کی جیو فینسنگ مکمل کرکے ایک ہزار افراد کی فہرست تیار کرلی

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد پولیس نے مشکوک افراد کے ٹیسٹ کروانے کا سلسلہ شروع کر دیا، تاحال ایک بھی شخص کا ٹیسٹ مثبت نہیں آیا۔ علاوہ ازیں پولیس کو خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ بھی مل گئی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی ہے، پولیس نے مزید سیملز لیبارٹری کے لیے لاہور بھجوا دیے ہیں۔ دوسری جانب سی آئی اے نے مشکوک افراد کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

سی آئی اے نے 200 سے زائد مشکوک افراد متاثرہ خاتون کو پہچان کروائے گئے، ملزمان کے پاس اسلحہ کی موجودگی پر پولیس کو ملزمان کے ڈکیتی گینگ سے تعلق پر شبہ ظاہر کیا ہے۔


پولیس کے مطابق ملزمان واردات کے بعد ایف نائن پارک کے کسی کسی گیٹ سے باہر نہیں نکلے، ملزمان ایف نائن پارک کے کسی کیمرے میں نظر نہیں آئے، ایف نائن پارک میں کام کرنے والے تمام افراد کی چھان بین جاری ہے۔ پولیس نے کہا کہ سیف سٹی کیمروں سے ملزمان تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔

آج ملک میں آئین اور قانون کہاں ہیں؟ سینیٹر شہزاد وسیم

علاوہ ازیں سینیٹ اجلاس میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے ایف نائن پارک میں لڑکی سے زیادتی کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں آئین اور قانون کہاں ہیں؟ ایف نائن پارک میں ایک بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی لیکن پولیس غائب ہے۔

سینیٹر شہزاد ویسم نے کہا کہ انہوں نے موروثی سیاست کو جمہوریت قرار دے دیا، ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔
Load Next Story