ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے وزیر اعظم ریلیف فنڈ اکاؤنٹ قائم کابینہ کا ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان
پاکستانی قوم اپنے ترک بہن بھائیوں کو مصیبت کی اس گھڑی میں بالکل اکیلا نہیں چھوڑے گی، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کیلیے ''وزیراعظم ریلیف فنڈ' اکاؤنٹ قائم کر دیاگیا، کابینہ اراکین نے ایک ماہ جبکہ گریڈ 18 سے گریڈ 22 کے سرکاری افسران نے ایک دن کی تنخواہ ترکیہ زلزلہ متاثرین کیلیے عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم ریلیف فنڈ جی 12166 کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کردیاگیا، جو آفس آف دی کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس نے نوٹیفیکیشن جاری کیا،وزیراعظم نے برادر ملک ترکیہ کے زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئےفنڈ بنانے کا اعلان کیا تھا۔
قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ترکیہ اور شام میں زلزلے سے سیکڑوں افراد کی اموات اور بڑے پیمانے پر مالی نقصان پر گیرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم نے ترکیہ زلزلہ زدگان کے لیے قائم کیے گئے ریلیف فنڈ میں تمام پاکستانیوں کو بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالنے کی اپیل کی جبکہ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے متفقہ طور پر ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ بطور عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔
فیصلے کے مطابق وفاقی حکومت کے گریڈ 18 سے گریڈ 22 کے سرکاری افسران کی ایک دن کی تنخواہ ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے قائم فنڈ میں بطور عطیہ دی جائے گی۔
کابینہ اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ یک جان دو قالب ہیں، ترکیہ 2022 کے تاریخی سیلاب میں اپنے پاکستانی بھائیوں کی مدد میں پیش پیش رہا، پاکستانی قوم اپنے ترک بہن بھائیوں کو مصیبت کی اس گھڑی میں بالکل اکیلا نہیں چھوڑے گی، میں بذاتِ خود کل زلزلہ زدہ علاقوں کے دورے کے لیے ترکیہ روانہ ہورہا ہوں، امدادی سامان کے علاوہ میں نے فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں ہاتھ بٹانے کے لیے ترکیہ روانہ کیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور شام میں مصیبت میں گھرے اپنے زلزلہ زدگان بہن بھائیوں کی پاکستان ہر ممکن مدد کی جائے گی، مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم اس المناک قدرتی آفت میں ترکیہ اور شام کی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جاں بحق افراد کی مغفرت، اہلِ خانہ کے لیے صبرِ جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی۔
اجلاس کے آغاز میں وفاقی کابینہ نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہونے والی تباہی پر گہرے دُکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور جاں بحق افراد کی مغفرت، اہلِ خانہ کے لیے صبرِ جمیل اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے وزیر تجارت سید نوید قمر کے بہنوئی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔
وزیراعظم نے کابینہ کو زلزلے کے فوراً بعد ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے اپنے ٹیلیفونک رابطہ کے بارے میں بتایا جس میں اُنہوں نے زلزلے سے ہونے والی تباہی پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی آئی اے اور پاکستان ایئرفورس کی پروازیں ریسکیو ٹیمیں اور امدادی سامان لے کر ترکیہ روانہ ہوچکی ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں کے علاوہ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس بھی امدادی ٹیموں میں شامل ہیں جب کہ مزید امدادی سامان کی ترسیل جاری رہے گیْ
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلہ زدگان کی امداد کے لیے ایک ریلیف فنڈ قائم کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے تمام پاکستانیوں سے اس فنڈ میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالنے کی اپیل کی۔ مزید برآں وزیراعظم نے کاروباری افراد اور مخیر حضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ اِس ریلیف فنڈ میں عطیات دیں۔
وفاقی کابینہ نےمتفقہ طور پر ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ بطور عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت کے گریڈ 18 سے گریڈ 22 کے افسران کی ایک دن کی تنخواہ ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لیے قائم ریلیف فنڈ میں بطور عطیہ دی جائے گی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم اس المناک قدرتی آفت میں ترکیہ اور شام کی عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے؛ پاکستان کی جانب سے ان کی ہرممکن مدد کی جائے گی۔
وفاقی کابینہ نے صدر نیشنل بینک آف پاکستان کی تقرری کے عمل کو از سر نو شروع کرنے کی منظوری دے دی اور اس عمل کو فوری بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجے گئے کریمنل لاز/قانون فوجداری (ترمیمی )بل ٢٠٢٣ (Criminal Laws Amendment Bill 2023) کے حوالے سے ایک کابینہ کمیٹی قائم کر دی جو بل کو مسودے کا بغور جائزہ لے کر اپنی رپورٹ اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کرے گی۔
کمیٹی میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور وفاقی کابینہ میں موجود تمام اتحادی جماعتوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔