شام میں ملبے تلے دبی بچی 17 گھنٹے تک چھوٹی بہن کی ڈھال بنی رہی ویڈیو وائرل
بچی اپنی چھوٹی بہن کو مسلسل دلاسہ دیتی رہی
شام کے زلزلے میں تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے میں دبی 10 سالہ بہن اپنی چھوٹی بہن کے سر کو زخمی ہونے سے بچانے کے لیے 17 گھنٹے تک ڈھال بنی رہی۔ دونوں بہنوں کو بحفاظت نکال لیا گیا جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
ترکیہ اور شام میں آنے والے خوفناک زلزلے میں تیسرے روز بھی ملبے سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور جاں بحق افراد کی تعداد دس ہزار تک جا پہنچی ہے وہیں ملبے سے معجزاتی طور پر زندہ نکالے جانے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
ایسی ہی ایک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بچی اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ ملبے میں دبی ہوئی ہے اور پتھروں کے بوجھ سے وہ ہل بھی نہیں پا رہی ہیں۔ وہ بچی اپنی چھوٹی بہن کے سر کو زخمی ہونے سے بچا رہی ہے اور اسے دلاسہ دے رہی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ملبے کے ڈھیر پر مردہ بیٹی کا ہاتھ تھامے بے بس باپ کی تصویر دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار
بچی ریسکیو اہلکاروں کو دیکھ کر کہتی ہے کہ آپ ہمیں یہاں سے نکال لیں، میں ساری عمر آپ کی خدمت کروں گی جس سے وہاں موجود تمام افراد کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔
امدادی رضاکار بچی کو بہلانے کے لیے اس سے کھلونوں اور کھیلوں کی باتیں کرتے ہیں تاکہ بچی کا دھیان حادثے سے ہٹ جائے اور تب تک ریسکیو ٹیم کے دیگر ارکان نے دونوں بچیوں کو بحفاظت نکال لیا۔
ترکیہ اور شام میں آنے والے خوفناک زلزلے میں تیسرے روز بھی ملبے سے لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے اور جاں بحق افراد کی تعداد دس ہزار تک جا پہنچی ہے وہیں ملبے سے معجزاتی طور پر زندہ نکالے جانے والے افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
ایسی ہی ایک واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بچی اپنی چھوٹی بہن کے ساتھ ملبے میں دبی ہوئی ہے اور پتھروں کے بوجھ سے وہ ہل بھی نہیں پا رہی ہیں۔ وہ بچی اپنی چھوٹی بہن کے سر کو زخمی ہونے سے بچا رہی ہے اور اسے دلاسہ دے رہی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ملبے کے ڈھیر پر مردہ بیٹی کا ہاتھ تھامے بے بس باپ کی تصویر دیکھ کر ہر آنکھ اشکبار
بچی ریسکیو اہلکاروں کو دیکھ کر کہتی ہے کہ آپ ہمیں یہاں سے نکال لیں، میں ساری عمر آپ کی خدمت کروں گی جس سے وہاں موجود تمام افراد کی آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔
امدادی رضاکار بچی کو بہلانے کے لیے اس سے کھلونوں اور کھیلوں کی باتیں کرتے ہیں تاکہ بچی کا دھیان حادثے سے ہٹ جائے اور تب تک ریسکیو ٹیم کے دیگر ارکان نے دونوں بچیوں کو بحفاظت نکال لیا۔