پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور
اسلام آباد لوکل باڈیز ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا، ایجنڈے میں امن و امان کا معاملہ نہ ہونے پر رضا ربانی کا احتجاج
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی قرارداد اور اسلام آباد لوکل باڈیز ترمیمی بل منظور کرلیا گیا، ایجنڈے میں امن و امان کا معاملہ نہ ہونے پر رضا ربانی نے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا جس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی گئی، قرارداد وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان میں پیش کی تھی۔
اس موقع پر صدر، وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت ارکان قانون ساز اسمبلی کشمیر بھی موجود تھے، متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ کشمیری عوام نے خودارادیت کے حصول کیلئے منصفانہ جدوجہد کی، جموں و کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کے ایجنڈے ے پر سب سے دیرینہ اور بین الاقوامی تنازعات میں سے ایک ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان مسئلہ کشمیر پر غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور 5 اگست 2019 سے بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائیوں کو مسترد کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں اور بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، حق خود ارادیت کا کوئی متبادل نہیں۔
اجلاس کے ایجنڈے پر امن و امان کا معاملہ نہ ہونے پر میاں رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، جس پر وزیر قانون نے کہا کہ آئندہ سیشن میں یہ معاملہ زیر غور آئے گا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا۔
مشترکہ اجلاس سے وزیراعظم کے علاوہ وزیر خارجہ، وزیر دفاع، سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی غیر حاضر رہے۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا جس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف متفقہ طور پر قرارداد منظور کر لی گئی، قرارداد وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی جانب سے وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے ایوان میں پیش کی تھی۔
اس موقع پر صدر، وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت ارکان قانون ساز اسمبلی کشمیر بھی موجود تھے، متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ کشمیری عوام نے خودارادیت کے حصول کیلئے منصفانہ جدوجہد کی، جموں و کشمیر کا تنازع اقوام متحدہ کے ایجنڈے ے پر سب سے دیرینہ اور بین الاقوامی تنازعات میں سے ایک ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان مسئلہ کشمیر پر غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت کا اعادہ کرتا ہے اور 5 اگست 2019 سے بھارت کی یکطرفہ اور غیر قانونی کارروائیوں کو مسترد کرتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتوں اور بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، حق خود ارادیت کا کوئی متبادل نہیں۔
اجلاس کے ایجنڈے پر امن و امان کا معاملہ نہ ہونے پر میاں رضا ربانی نے نکتہ اعتراض پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا، جس پر وزیر قانون نے کہا کہ آئندہ سیشن میں یہ معاملہ زیر غور آئے گا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد مقامی حکومت ترمیمی بل بھی منظور کرلیا گیا۔
مشترکہ اجلاس سے وزیراعظم کے علاوہ وزیر خارجہ، وزیر دفاع، سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی غیر حاضر رہے۔