ایم ایل ون منصوبہایشیائی ترقیاتی بینک نے تعاون کی پیشکش کردی

اے ڈی بی کو سی پیک کے اس منصوبے شامل کرنے کیلیے چین کی رضامندی درکار

ایم ایل ون منصوبے کے تحت ایک ہزار 733 کلومیٹر طویل لائن بچھائی جائے گی۔ فوٹو فائل

ایشیائی ترقیاتی بینک نے ریلوے کے 10 ارب ڈالر مالیت کے مین لائن ون منصوبے کے لیے تعاون کی پیشکش کی ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کے انتظامی سربراہ ظفر علی شاہ نے ایکسپریس سے گفتگو میں کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل ریلوے کے 10 ارب ڈالر مالیت کے مین لائن ون منصوبے کے لیے فنڈنگ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے تاہم اے ڈی بی کو اس منصوبے میں شامل کرنے کے لیے چین کی رضامندی درکار ہوگی۔

ظفر علی شاہ نے بتایا کہ اس وقت پاکستان چین کے ساتھ مل کر اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر کام کا آغاز کرنے جارہا ہے جس کی مالیت 2ارب 70 کروڑ ڈالر ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال چین نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی فنڈنگ معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں اور اس کی وجہ شرائط میں اختلافات اور پاکستان کی کمزور معاشی حالت ہے۔


واضح رہے کہ یہ دوسری بار ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایم ایل ون منصوبے کے لیے فنڈنگ کی پیشکش کی ہے اس سے قبل آٹھ سال پیشتر بھی یہ پیشکش کی جاچکی ہے تاہم چین نے اس وقت بھی اس پر اپنی رضامندی ظاہر نہیں کی تھی۔

باخٰبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ڈی بی کی جانب سے ایم ایل ون منصوبے کے اس حصے کی فنانسنگ کے حوالے سے کی گئی ہے کہ جو حالیہ سیلاب کے نتیجے میں متاثر ہوا ہے۔ ایم ایل ون منصوبے پر دس ارب ڈالر لاگت آئے گی جس میں سے پاکستان 8 ارب 40 کروڑ ڈالر چین سے قرض کی صورت لے گا اور باقی ماندہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر پاکستان دیگر ذرائع سے حاصل کرے گا۔

واضح رہے کہ ایم ایل ون منصوبے کے تحت ایک ہزار 733 کلومیٹر طویل لائن بچھائی جائے گی جس کے دوران 482 انٹرپاسز، 53 فلائی اوورز، 130 دیگر پل اور 130 نئے اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے۔ ایم ایل ون کا آغاز کراچی سے ہوگا اور یہ کوٹری، حیدرآباد، روہڑی، ملتان، لاہور سے ہوتے ہوئے راولپنڈی میں اختتام پذیر ہوگا۔
Load Next Story