چارلی ہیبڈو اسلامو فوبیا سے باز نہ آیا زلزلے سے ہزاروں اموات کا مذاق بنا دیا
کارٹون میں منہدم عمارتوں کو دکھاتے ہوئے لکھا کہ یہاں ٹینکس بھیجنے کی ضرورت نہیں
فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو نے ایک مرتبہ پھر متنازع کارٹون شائع کیا ہے جس میں ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کا مذاق بنایا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق آرٹسٹ پیئرک جوئن کی ڈرائنگ میں ملبے کے ڈھیر کے درمیان منہدم عمارتوں کو دکھاتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ یہاں ''ٹینکس بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔''
چارلی ہیبڈو کی جانب سے جاری کیے گئے کارٹون پر سوشل میڈیا صارفین پر غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ صارفین نے فرانسیسی میگزین کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ کارٹون نے اس سانحے کا مذاق اڑایا جس نے دو ممالک کے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے اس ڈرائنگ کو ''قابل نفرت''، ''شرمناک''، بغاوت اور نفرت انگیز تقریر کے مترادف قرار دیا ہے۔
ایک خاتون صارف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ میگزین کے لیے اپنی حمایت واپس لے رہی ہے۔ ایک صارف نے کہا کہ کارٹون میں چارلی ہیبڈو کی ''حقیقی روح'' کو دکھایا گیا ہے جبکہ دوسرے نے کہا کہ ''اس اخبار کی آمدنی کا واحد ذریعہ اسلامو فوبیا ہی ہے۔''
امریکی مسلمان اسکالر عمر سلیمان نے کہا کہ ''ہزاروں مسلمانوں کی موت کا مذاق اڑانا اس بات کی انتہا ہے کہ کس طرح فرانس نے ہمیں ہر طرح سے غیر انسانی تصور کیا ہے۔''
واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں آنے والے 7.8 شدت کے زلزلے سے اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 16ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ ترکیہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 12ہزار 873 اور شام میں مرنے والوں کی تعداد 3ہزار162 تک پہنچ گئی ہے۔