آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پیٹرول ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

سینئر افسران پر مشتمل ٹیمیں تشکیل، پیٹرولیم مافیا کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہوگی، پیٹرول پمپس بھی چیک کیے جائیں گے

(فوٹو : فائل)

ایف آئی اے کا ملک بھر میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے ذرائع کے مطابق کریک ڈاؤن کے لیے ملک بھر میں سینئر افسران پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں، پیٹرولیم مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی، پیٹرول پمپس بھی چیک کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ذخیرہ کرنے والے مالکان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کے ساتھ ساتھ لائسنس منسوِخ کرنے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے۔

راولپنڈی میں بھی پمپس بند، شہریوں کو پیٹرول کے حصول میں مشکلات


دریں اثنا ملک کے دیگر شہروں کی طرح راولپنڈی میں متعدد پٹرول پمپس بند کردئیے گئے، مری روڈ، مال روڈ، راول روڈ، پشاور روڈ اور جہلم روڈ پر پٹرول پمپس بند ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، شہری پٹرول کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

پٹرول پمپس مالکان کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ کمپنیوں کو پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی محدود کردی گئی ہے، جس کی وجہ سے متعدد پٹرول پمپس پر رات 10 بجے پٹرول ختم ہوجاتا ہے اور پمپس بند کردئیے جاتے ہیں، صبح ہوتے ہی پمپس پر سپلائی ہوگی جس کے بعد پمپس کھول دئیے جائیں گے۔

پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے انفارمیشن سیکریٹری نعمان علی بٹ کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی نالائقی پٹرولیم ڈیلرز پر ڈال رہی ہے، کمپنیاں جتنا اسٹاک دیتی ہیں اس کے مطابق سیل ہو جاتا ہے، علاوہ ازیں وزیر پٹرولیم یہ بات تسلیم کریں کہ کمپنیاں تیل مہیا نہیں کر پا رہیں، وزیر پٹرولیم شارٹیج کا ملبہ ہمارے ڈیلرز پر نہ ڈالیں، بلکہ آئل کمپنیوں کی اسٹوریج چیک کریں۔

انہوں ںے مزید کہا کہ پیٹرولیم ڈیلرز کو بدنام کیا جارہا ہے، پمپ مالک کو ڈیزل پیٹرول فراہم کرنا کمپنی کی ذمہ داری ہے، پٹرول نہیں ملے گا تو پٹرول پمپ کیسے کھلیں گے۔
Load Next Story