سندھ حکومت نے گندم کی سرکاری قیمت مقرر کردی
سندھ حکومت نے فی من گندم کی قیمت چار ہزار روپے مقرر کی ہے
سندھ کابینہ نے گندم کی فصل( 23-2022 )کی خریداری کا ہدف1.4 ایم ایم ٹی 4 ہزار روپے فی 40 کلو گرام مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
وزیر خوراک مکیش چاولہ نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس سال 4 ملین ٹن گندم کی کاشت ہوئی جو کہ شدید بارشوں اور سیلابی تباہ کاریوں کے باوجود فصل کی اچھی کاشت ہے۔ مکیش چاولہ نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی 4000 روپے فی 40 کلو گرام سپورٹ پرائس مقرر کر رکھی ہے لیکن کابینہ کو خریداری کا ہدف مقرر کرنا ہے تاکہ مراکز پر خریداری رواں ماہ فروری 2023 کے دوسرے ہفتے سے شروع کی جا سکے۔
کابینہ نے تفصیلی غور کے بعد 1.4 ایم ایم ٹی خریداری کا ہدف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا اور محکمہ کو ہدف حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ خریداری براہ راست کاشتکاروں سے شروع کی جانی چاہیے تاکہ حکومت کی طرف سے دی جانے والی اچھی قیمت کا فائدہ کسانوں تک پہنچ سکے۔
ایک سوال کے جواب میں مکیش چاولہ نے کہا کہ محکمہ خوراک کے پاس کیری اوور باردانہ 0.40 ایم ایم ٹی کی حد تک دستیاب ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ میرپورخاص اور حیدرآباد کےعلاقے جہاں جلد فصل کی کاشت کی جاتی ہے باردانہ کی خریداری کے لیے استعمال میں لایا جائے۔ وزیر خوراک نے کہا کہ 1.4 ایم ایم ٹی گندم کے ہدف کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 10 لاکھ پی پی بیگس خریدے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ خوراک کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ گندم کاشتکاروں سے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر خریدی جائے۔ کاشتکاروں کو باردانہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے محکمے کو واضح طور پر بتایا کہ جو فیلڈ اسٹاف غبن/قلت یا پھرخورد برد میں ملوث ہے اسے خریداری مراکز کے انچارج کے طور پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے محکمہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ دوسرے صوبوں سے گندم کی آمد اور سندھ سے گندم کے اخراج کو ضرور چیک کیا جائے جس کے لیے انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس مقصد کے لیے محکمہ کے ساتھ تعاون کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی کے مطابق زراعت اور واٹر مینجمنٹ منظور وسان نے کابینہ کو موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر زراعت اور واٹر مینجمنٹ کے ساتھ سندھ طاس کو تبدیل کرنے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد موسمیاتی ردعمل کے سبب ادارہ جاتی اور ریگولیٹری سسٹم کو مضبوط بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے لوگوں کو معلومات فراہم کی جائیں اور اس کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں۔ منظور وسان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فیصلے کیےجاسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات اور ان میں کمی کے حوالے سے کسانوں میں آگاہی پیداکرنے کے ساتھ ساتھ ان میں اس حوالے سے صلاحیت کو بھی فروغ دیاجائے گا۔
منظور وسان نےمزید کہا کہ یہ 3.4 بلین روپے کا منصوبہ ہے جس کا آغاز فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ کابینہ نے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کے فوائد کے بارے میں اراکین اسمبلی کو آگاہ کریں اور اضلاع میں ورکشاپس کا انعقاد شروع کریں۔
کابینہ نے محکمہ صحت کی درخواست پر تاپا لانڈھی ضلع کورنگی میں جدید ترین سندھ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کی تعمیر کے لیے 40 ایکڑ اراضی الاٹ کی۔کابینہ نے امتیاز علی شاہ کی بطور منیجنگ ڈائریکٹر سندھ انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی تقرری کی منظوری دی۔
وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کابینہ کو بتایا کہ امتیاز شاہ کو نو امیدواروں میں سے منتخب کیا گیا ہے جنہوں نے اس عہدے کے لیے درخواست بھی دی تھی۔ کابینہ نے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو، ڈی جی سندھ انسٹی ٹیوٹ آف انیمل ہیلتھ کی موجودہ مدت کے لیے پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل (پی وی ایم سی) کے رکن کی نامزدگی کی منظوری بھی دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
وزیر خوراک مکیش چاولہ نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس سال 4 ملین ٹن گندم کی کاشت ہوئی جو کہ شدید بارشوں اور سیلابی تباہ کاریوں کے باوجود فصل کی اچھی کاشت ہے۔ مکیش چاولہ نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی 4000 روپے فی 40 کلو گرام سپورٹ پرائس مقرر کر رکھی ہے لیکن کابینہ کو خریداری کا ہدف مقرر کرنا ہے تاکہ مراکز پر خریداری رواں ماہ فروری 2023 کے دوسرے ہفتے سے شروع کی جا سکے۔
کابینہ نے تفصیلی غور کے بعد 1.4 ایم ایم ٹی خریداری کا ہدف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا اور محکمہ کو ہدف حاصل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ خریداری براہ راست کاشتکاروں سے شروع کی جانی چاہیے تاکہ حکومت کی طرف سے دی جانے والی اچھی قیمت کا فائدہ کسانوں تک پہنچ سکے۔
ایک سوال کے جواب میں مکیش چاولہ نے کہا کہ محکمہ خوراک کے پاس کیری اوور باردانہ 0.40 ایم ایم ٹی کی حد تک دستیاب ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ میرپورخاص اور حیدرآباد کےعلاقے جہاں جلد فصل کی کاشت کی جاتی ہے باردانہ کی خریداری کے لیے استعمال میں لایا جائے۔ وزیر خوراک نے کہا کہ 1.4 ایم ایم ٹی گندم کے ہدف کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 10 لاکھ پی پی بیگس خریدے جائیں گے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ خوراک کو گندم کی خریداری کے حوالے سے پالیسی گائیڈ لائنز دیتے ہوئے کہا کہ گندم کاشتکاروں سے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر خریدی جائے۔ کاشتکاروں کو باردانہ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے محکمے کو واضح طور پر بتایا کہ جو فیلڈ اسٹاف غبن/قلت یا پھرخورد برد میں ملوث ہے اسے خریداری مراکز کے انچارج کے طور پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے محکمہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ دوسرے صوبوں سے گندم کی آمد اور سندھ سے گندم کے اخراج کو ضرور چیک کیا جائے جس کے لیے انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ اس مقصد کے لیے محکمہ کے ساتھ تعاون کریں۔
وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی کے مطابق زراعت اور واٹر مینجمنٹ منظور وسان نے کابینہ کو موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر زراعت اور واٹر مینجمنٹ کے ساتھ سندھ طاس کو تبدیل کرنے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد موسمیاتی ردعمل کے سبب ادارہ جاتی اور ریگولیٹری سسٹم کو مضبوط بنانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے لوگوں کو معلومات فراہم کی جائیں اور اس کی روشنی میں اقدامات کیے جائیں۔ منظور وسان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے سے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے فیصلے کیےجاسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات اور ان میں کمی کے حوالے سے کسانوں میں آگاہی پیداکرنے کے ساتھ ساتھ ان میں اس حوالے سے صلاحیت کو بھی فروغ دیاجائے گا۔
منظور وسان نےمزید کہا کہ یہ 3.4 بلین روپے کا منصوبہ ہے جس کا آغاز فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ کابینہ نے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے محکمہ زراعت کو ہدایت کی کہ وہ اس منصوبے کے فوائد کے بارے میں اراکین اسمبلی کو آگاہ کریں اور اضلاع میں ورکشاپس کا انعقاد شروع کریں۔
کابینہ نے محکمہ صحت کی درخواست پر تاپا لانڈھی ضلع کورنگی میں جدید ترین سندھ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز کی تعمیر کے لیے 40 ایکڑ اراضی الاٹ کی۔کابینہ نے امتیاز علی شاہ کی بطور منیجنگ ڈائریکٹر سندھ انرجی ایفیشنسی اینڈ کنزرویشن ایجنسی تقرری کی منظوری دی۔
وزیر توانائی امتیاز شیخ نے کابینہ کو بتایا کہ امتیاز شاہ کو نو امیدواروں میں سے منتخب کیا گیا ہے جنہوں نے اس عہدے کے لیے درخواست بھی دی تھی۔ کابینہ نے ڈاکٹر نذیر کلہوڑو، ڈی جی سندھ انسٹی ٹیوٹ آف انیمل ہیلتھ کی موجودہ مدت کے لیے پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل (پی وی ایم سی) کے رکن کی نامزدگی کی منظوری بھی دے دی۔