قوم مزید قربانیاں نہیں دے سکتی اب حکمران اشرافیہ قربانی دے سراج الحق
آئی ایم ایف قرض نہیں بلکہ عوام کو زہر دے رہا ہے اس کی شرائط قبول نہیں، امیر جماعت اسلامی
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی پر مشتمل ٹرائیکا ایکسپوز ہوگیا ہے اب کوئی ان کے گھسے پٹے بیانات سننے کو تیار نہیں، غریب قوم مزید قربانیاں نہیں دے سکتی اب کی بار حکمران اشرافیہ قربانی دے۔
اپنے بیان میں سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم آئی ایم ایف کے وفد کے سامنے سجدہ ریز ہیں اس سے بڑھ کر قوم کی اور کیا نفی ہو سکتی ہے کہ آئی ایم ایف قرض نہیں عوام کو زہر دے رہا ہے اس کی شرائط قبول نہیں اور جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔
انہوں ںے کہا کہ آج 10 جنوری کو عوام کا سمندر لاہور سے اسلام آباد جائے گا، تین روزہ مہنگائی مارچ حکمرانوں اور آئی ایم ایف کےلئے پیغام ہے کہ قوم کو آپ کے بند کمروں کے فیصلے منظور نہیں۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط کی مکمل تفصیل عوام کے سامنے رکھی جائے کیونکہ مہنگائی سے عوام پس کر رہ گے ہیں۔ حکمران نااہل مگر ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں، بہت ظلم ہو چکا اور عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، انہیں کرپٹ نظام اور اس کے محافظوں سے نجات چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جائے معیشت بہتر کیوں نہیں ہوئی، یقین سے کہتا ہوں ملک کو آئی ایم ایف اور بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں حکمران اپنی کرپشن بند کریں۔ سود اللہ سے جنگ ہے مگر اسلامی ملک کی حکومت اسے جاری رکھنے پر بضد ہے۔ ٹرائیکا نے مل کر سیاست، معیشت اور معاشرت تباہ کی۔ پاکستان 1947 میں بظاہر آزاد ہوا، حقیقت میں حکمران بدلے گئے، انگریزوں کی جگہ ان کے وفاداروں نے لے لی۔
انکا کہنا تھا کہ قوم آج بھی استعمار کی غلامی میں ہے، ظالم جاگیردار و ڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار ایوانوں میں براجمان ہیں جو قانون اور انصاف کو گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں ہمیں اس فرسودہ نظام کو بدلنا ہے نوجوان آئندہ الیکشن میں کرپٹ سیاست دانوں کے لیے سیاسی موت ثابت ہوں گے۔
امیر جماعت نے اس موقع پر اسلامی جمعیت کو شجرہ سایہ دار قرار دیا جس کی خوشبو سے پورا ماحول معطر ہو رہا ہے۔ جمعیت کی داستان قربانیوں، شہادتوں اور عزم و ہمت کی داستان ہے، جمعیت کا قافلہ رحمت اور امید کی نوید ہے، جمعیت اخلاق وکردار کا نام ہے جوپاکستان ہی نہیں پورے عالم اسلام کا فخر ہے۔
انکا کہنا ہے کہا کہ استعماری طاقتیں ملک کے ہر شعبہ پر قابض ہیں صرف پاکستان ہی نہیں پورا عالم اسلام انکے اثر میں ہے، اسلامی دنیا کے عوام اپنے حکمران تک خود نہیں طے کرسکتے عالمی طاقتیں مقبوضہ کشمیر میں کمال ڈھٹائی سے خاموش ہیں، انہیں وہاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ہماری معیشت اگر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے کنٹرول میں ہے تو تجارت کے اصول ڈبلیو ٹی او طے کرتا ہے، ہمارا تعلیمی نظام اور نصاب غیر ملکی این جی اوز اور صحت ڈبلیو ایچ او کے تسلط میں ہے، استعمار کے وفاداروں نے وسائل سے مالا مال پاکستان کو دنیا بھر میں تماشا بنا دیا، حکمرانوں نے ایٹمی اسلامی پاکستان کے عوام کو بھکاری بنا دیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سیاسی برہمنوں اور مغل شہزادوں کے جانے کا وقت آگیا ہے نوجوان اسلامی انقلاب کے لیے بے تاب ہیں۔ عوام جاگ چکے ہیں۔
اپنے بیان میں سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم آئی ایم ایف کے وفد کے سامنے سجدہ ریز ہیں اس سے بڑھ کر قوم کی اور کیا نفی ہو سکتی ہے کہ آئی ایم ایف قرض نہیں عوام کو زہر دے رہا ہے اس کی شرائط قبول نہیں اور جماعت اسلامی مزاحمت کرے گی۔
انہوں ںے کہا کہ آج 10 جنوری کو عوام کا سمندر لاہور سے اسلام آباد جائے گا، تین روزہ مہنگائی مارچ حکمرانوں اور آئی ایم ایف کےلئے پیغام ہے کہ قوم کو آپ کے بند کمروں کے فیصلے منظور نہیں۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط کی مکمل تفصیل عوام کے سامنے رکھی جائے کیونکہ مہنگائی سے عوام پس کر رہ گے ہیں۔ حکمران نااہل مگر ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں، بہت ظلم ہو چکا اور عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، انہیں کرپٹ نظام اور اس کے محافظوں سے نجات چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بتایا جائے معیشت بہتر کیوں نہیں ہوئی، یقین سے کہتا ہوں ملک کو آئی ایم ایف اور بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں حکمران اپنی کرپشن بند کریں۔ سود اللہ سے جنگ ہے مگر اسلامی ملک کی حکومت اسے جاری رکھنے پر بضد ہے۔ ٹرائیکا نے مل کر سیاست، معیشت اور معاشرت تباہ کی۔ پاکستان 1947 میں بظاہر آزاد ہوا، حقیقت میں حکمران بدلے گئے، انگریزوں کی جگہ ان کے وفاداروں نے لے لی۔
انکا کہنا تھا کہ قوم آج بھی استعمار کی غلامی میں ہے، ظالم جاگیردار و ڈیرے اور کرپٹ سرمایہ دار ایوانوں میں براجمان ہیں جو قانون اور انصاف کو گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں ہمیں اس فرسودہ نظام کو بدلنا ہے نوجوان آئندہ الیکشن میں کرپٹ سیاست دانوں کے لیے سیاسی موت ثابت ہوں گے۔
امیر جماعت نے اس موقع پر اسلامی جمعیت کو شجرہ سایہ دار قرار دیا جس کی خوشبو سے پورا ماحول معطر ہو رہا ہے۔ جمعیت کی داستان قربانیوں، شہادتوں اور عزم و ہمت کی داستان ہے، جمعیت کا قافلہ رحمت اور امید کی نوید ہے، جمعیت اخلاق وکردار کا نام ہے جوپاکستان ہی نہیں پورے عالم اسلام کا فخر ہے۔
انکا کہنا ہے کہا کہ استعماری طاقتیں ملک کے ہر شعبہ پر قابض ہیں صرف پاکستان ہی نہیں پورا عالم اسلام انکے اثر میں ہے، اسلامی دنیا کے عوام اپنے حکمران تک خود نہیں طے کرسکتے عالمی طاقتیں مقبوضہ کشمیر میں کمال ڈھٹائی سے خاموش ہیں، انہیں وہاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ہماری معیشت اگر آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے کنٹرول میں ہے تو تجارت کے اصول ڈبلیو ٹی او طے کرتا ہے، ہمارا تعلیمی نظام اور نصاب غیر ملکی این جی اوز اور صحت ڈبلیو ایچ او کے تسلط میں ہے، استعمار کے وفاداروں نے وسائل سے مالا مال پاکستان کو دنیا بھر میں تماشا بنا دیا، حکمرانوں نے ایٹمی اسلامی پاکستان کے عوام کو بھکاری بنا دیا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سیاسی برہمنوں اور مغل شہزادوں کے جانے کا وقت آگیا ہے نوجوان اسلامی انقلاب کے لیے بے تاب ہیں۔ عوام جاگ چکے ہیں۔