نارتھ ناظم آباد مبینہ مقابلوں کے بعد کار لفٹر گروہ کے 2 کارندے ہلاک
ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ 2فرار ہونے میں کامیاب، 2روز قبل فیروزآباد سے چھینی گئی مسروقہ کار برآمد کرلی گئی
نارتھ ناظم آباد اور سپر ہائی وے پر 2 مبینہ پولیس مقابلے کے دوران بین الصوبائی کار لفٹر گروہ کے 2 کارندوں سمیت3 کو ہلاک کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل پولیس اور رینجرز نے مشترکہ طور پر نارتھ ناظم آباد بلاک B میٹرک بورڈ آفس صائمہ اپارٹمنٹ کے قریب مبینہ پولیس مقابلے کے دوران بین الصوبائی کار لفٹر گروپ کے 2 کارندے مارے گئے، ایک ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ، اینٹی کار لفٹنگ سیل کے انسپکٹر اشتیاق غوری نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت35 سالہ صدیق خان ولد اکرم خان اور38 سالہ منصف عرف امان اﷲ ولد گل رحمن کے نام سے ان کے پاس سے ملنے والے شناختی کارڈ سے کر لی گئی ، ملزمان نے فیروز آباد کے علاقے سے کار چھینی تھی، کا ر میں ٹریکر سسٹم نصب تھا جس کی مدد سے ٹریکر کمپنی نے اطلاع دی کہ مذکورہ کار نارتھ ناظم آباد میں موجود ہے۔
پولیس نے اس نشاندہی پر وہاں پہنچ گئی اور کار کو دیکھ کر اس کے اطراف میں اہلکاروں کا کھڑا کر دیا جیسے ہی ملزمان ایک جانب سے آکر کار کھول رہے تھے تو پولیس نے انھیں ہاتھ اوپر کرنے کے لیے آواز لگائی جس پر ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی کوشش کی،پولیس نے ملزمان کو موقع فراہم نہ کرتے ہوئے جوابی فائرنگ کی، پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور مسروقہ کار برآمد کر لی، ایس ایچ او فیروز آباد صفدر مشوانی کا کہنا ہے کہ مذکورہ کار منگل کے روز چھینی گئی تھی جس کا مقدمہ درج فیروز آباد تھانے میں درج ہے۔
سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا پولیس نے فقیرا گوٹھ موڑ پر ایک شہری عمیر صدیقی نامی شخص سے نقدی اور موبائل فون کر چھین کر فرار ہونے والے 2 موٹرسائیکل پر 4ملزمان کا تعاقب کرتے ہوئے گلشن معمار پر گھیر لیا جہاں پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، ملزمان کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل میر محمد شدید زخمی ہوا جبکہ پولیس کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک ہوگیا ، احسن آباد پولیس چوکی کے انچارج معراج انور نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت 35سالہ عبدالقیوم محسود ولد سرادر خان محسود کے نام سے کر لی گی جو سہراب گوٹھ کے علاقے ہنگورہ گوٹھ کا رہائشی تھا پولیس نے ملزم کے قبضے سے شہری عمیر صدیقی سے چھینے گئے 30ہزار روپے ، موبائل فون اور ایک نائن ایم ایم پستول برآمد کرلی۔
تفصیلات کے مطابق اینٹی کار لفٹنگ سیل پولیس اور رینجرز نے مشترکہ طور پر نارتھ ناظم آباد بلاک B میٹرک بورڈ آفس صائمہ اپارٹمنٹ کے قریب مبینہ پولیس مقابلے کے دوران بین الصوبائی کار لفٹر گروپ کے 2 کارندے مارے گئے، ایک ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ، اینٹی کار لفٹنگ سیل کے انسپکٹر اشتیاق غوری نے بتایا کہ ملزمان کی شناخت35 سالہ صدیق خان ولد اکرم خان اور38 سالہ منصف عرف امان اﷲ ولد گل رحمن کے نام سے ان کے پاس سے ملنے والے شناختی کارڈ سے کر لی گئی ، ملزمان نے فیروز آباد کے علاقے سے کار چھینی تھی، کا ر میں ٹریکر سسٹم نصب تھا جس کی مدد سے ٹریکر کمپنی نے اطلاع دی کہ مذکورہ کار نارتھ ناظم آباد میں موجود ہے۔
پولیس نے اس نشاندہی پر وہاں پہنچ گئی اور کار کو دیکھ کر اس کے اطراف میں اہلکاروں کا کھڑا کر دیا جیسے ہی ملزمان ایک جانب سے آکر کار کھول رہے تھے تو پولیس نے انھیں ہاتھ اوپر کرنے کے لیے آواز لگائی جس پر ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی کوشش کی،پولیس نے ملزمان کو موقع فراہم نہ کرتے ہوئے جوابی فائرنگ کی، پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور مسروقہ کار برآمد کر لی، ایس ایچ او فیروز آباد صفدر مشوانی کا کہنا ہے کہ مذکورہ کار منگل کے روز چھینی گئی تھی جس کا مقدمہ درج فیروز آباد تھانے میں درج ہے۔
سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا پولیس نے فقیرا گوٹھ موڑ پر ایک شہری عمیر صدیقی نامی شخص سے نقدی اور موبائل فون کر چھین کر فرار ہونے والے 2 موٹرسائیکل پر 4ملزمان کا تعاقب کرتے ہوئے گلشن معمار پر گھیر لیا جہاں پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، ملزمان کی فائرنگ سے ہیڈ کانسٹیبل میر محمد شدید زخمی ہوا جبکہ پولیس کی فائرنگ سے ایک ملزم ہلاک ہوگیا ، احسن آباد پولیس چوکی کے انچارج معراج انور نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت 35سالہ عبدالقیوم محسود ولد سرادر خان محسود کے نام سے کر لی گی جو سہراب گوٹھ کے علاقے ہنگورہ گوٹھ کا رہائشی تھا پولیس نے ملزم کے قبضے سے شہری عمیر صدیقی سے چھینے گئے 30ہزار روپے ، موبائل فون اور ایک نائن ایم ایم پستول برآمد کرلی۔