تمام جماعتیں آمریت کا راستہ روکنے کیلیے چارٹر پر دستخط کریں سراج الحق

افواج پاکستان نے ملکی دفاع کیلیے بہترین خدمات انجام دیں، عوام کو اپنے حقوق کیلیے 5فیصد اشرافیہ کیخلاف اٹھنا ہوگا، خطاب


لاہور: جماعت اسلامی کے پانچویں نو منتخب امیر سراج الحق منصورہ میں حلف اٹھانے کے بعد کارکنوں سے خطاب کررہے ہیں۔ فوٹو: آئی این پی

خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سراج الحق نے جماعت اسلامی کے نئے امیر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا، منصورہ میں ہونیوالی تقریب حلف برداری میں سابق امیر منور حسن، لیاقت بلوچ سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ تمام سیاسی ودینی جماعتیں متحد ہو کر ایک چارٹر پر دستخط کریں تاکہ ملک کو آئین کے مطابق جمہوری انداز میں چلایا اور آمریت کا راستہ ہمیشہ کیلیے روکا جا سکے، ملکی آئین کی بالادستی کیلئے تمام محب وطن قوتوں کو متحد ہونا چاہیے، افواج پاکستان نے ملکی سلامتی اور سرحدوں کے دفاع کیلئے نامساعد حالات میں بھی بہترین خدمات سرانجام دی ہیں، ملک میں ظلم واستبداد کا راستہ روک دیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن نہ ہو سکے، 65سال سے5فیصد اشرافیہ نے 95فیصد عوام کو یرغمال بنا کر قومی وسائل پر قبضہ کر رکھا ہے، عوام کو اشرافیہ کیخلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ ارکان جماعت نے میرے کندھوں پر کوہ ہمالیہ سے زیادہ وزن لاد دیا ہے، میں قرآن وسنت کے مطابق چلوں تو ارکان میرا ساتھ دیں اور اگر آئین و دستور کے راستے سے ہٹوں تو میری اصلاح کریں، ہم امریکا اور بھارت سمیت کسی غیرمسلم ملک کیخلاف نہیں بلکہ امریکا کی مسلم دنیا سے متعلق پالیسیوں کیخلاف ہیں، حکومت کامیاب مذاکرات کے ذریعے ملک میں قیام امن کو یقینی بنائے، ہماری جدوجہد کا مقصد اقتدار کا حصول نہیں بلکہ اسلامی معاشرہ کی تشکیل اور اسلامی فلاحی ریاست کا قیام ہے، عوام کا اصل مقابلہ اشرافیہ کیساتھ ہے جس نے خود کو برہمن اور عوام کو شودر بنا رکھا ہے، عوام کو اپنے حقوق کیلیے اس اشرافیہ کیخلاف اٹھنا ہو گا۔ قبل ازیں سابق امیر سید منور حسن نے کہا کہ سراج الحق کا امیر جماعت منتخب ہونا ٹھنڈی ہوا کا جھونکا ہے، تمام سیاسی کارکنوں کو امن مذاکرات کی کامیابی کیلیے دعا کرنی چاہیے، مذاکرات کی مخالفت کرنیوالے ملک وقوم کے خیرخواہ نہیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں