فوج قومی ادارہ ہے اسے فریق نہیں بننا چاہیے فضل الرحمن

حالیہ بم دھماکے طالبان کے ساتھ مذاکرات کوسبوتاژ کرنے کی کوشش ہے جس کی مذمت کر تے ہیں


INP April 10, 2014
تحفظ پاکستان آرڈیننس بنیادی حقوق کیخلاف ہے،ملک نوید کی شمولیت کے موقع پر خطاب وگفتگو۔ فوٹو: فائل

SAHIWAL: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فوج قومی ادارہ ہے، اسے فریق نہیں بننا چاہیے۔

حالیہ بم دھماکے طالبان کے ساتھ مذاکرات کوسبوتاژ کرنے کی کوشش ہے جس کی ہم شدید مذ مت کر تے ہیں ،ہم مذاکرات کے مخالف نہیں،تحفظ پاکستان آرڈیننس بنیادی حقوق کے خلاف ہے، حکومت سے اختلافات ختم ہونے تک وزارتیں قبول نہیں کریں گے،ہزارہ صوبہ کی پہلے بھی حمایت کی آئندہ بھی کریں گے۔ وہ بدھ کو یہاں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جوائنٹ سیکریٹری ملک نویدکی اے این پی سے مستعفی ہوکر جمعیت میں شمولیت کے موقع پرتقریب سے خطاب اوربعد ازاں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم حکومت کو تحفظ پاکستان آرڈیننس میں ترامیم کرکے بہترکرنے کے لیے آمادہ کریں گے۔انھوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی نے قرارداد مقاصد پاس کی آج اسی اسمبلی میں اسلامی نظریاتی کونسل کے فیصلوں کے خلاف قرار داد پاس کرکے آئین کی نفی کی جا رہی ہے ایسی اسمبلی کو تو تحلیل ہونا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں