سابق امریکی نائب صدر مائیک پینس کے گھر سے خفیہ دستاویزات برآمد کی گئی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تحقیقاتی ادارے نے سابق امریکی نائب صدر مائیک پینس کے گھر کی تلاشی کے دوران خفیہ دستاویزات برآمد کرلیں۔
مائیک پینس کے مشیر ڈیوین اومیلی کا کہنا ہے کہ امریکی تحقیقاتی ادارے کو سابق امریکی نائب صدر مائیک پینس کی رہائش گاہ کی تلاشی کے دوران خفیہ نشانات کے ساتھ ایک اضافی دستاویز ملی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آئی کی امریکی صدر کے گھر کی 4 گھنٹے تلاشی
تحقیقاتی ادارے نے جمعہ کے روز انڈیانا میں مائیک پینس کے گھر کی متفقہ طور پر تلاشی لی تاہم کئی ہفتوں بعد جب ان کے وکیل گریگ جیکبز نے نیشنل آرکائیوز کو بتایا کہ رہائش گاہ سے خفیہ نشانات کے ریکارڈ دریافت ہوئے ہیں، وہ دستاویزات ایف بی آئی کے حوالے کر دی گئیں۔
سابق امریکی نائب صدر کے مشیر ڈیوین اومیلی نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف نے ایک دستاویز کو خفیہ نشانات کے ساتھ ہٹا دیا ہے اور ایسے نشانات کے بغیر 6 اضافی صفحات جو نائب صدر کے وکیل کے ابتدائی جائزے میں دریافت نہیں ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پینس اور ان کی قانونی ٹیم نے حکام کے ساتھ مکمل تعاون کیا اور 5 گھنٹے کی تلاشی مکمل اور غیر محدود تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آئی کا سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گھر پر چھاپا
مائیک پینس کے وکلاء نے پہلے اطلاع دی تھی کہ نائب صدر کی حیثیت سے ان کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد خفیہ دستاویزات کی قلیل تعداد کو نادانستہ طور پر باکس میں ڈال کر ان کے انڈیانا والے گھر پہنچا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مائیک پینس کے گھر کی تلاشی اس وقت سامنے آئی جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ صدر جو بائیڈن کو بھی اپنے عہدوں کے دوران خفیہ دستاویزات کو برقرار رکھنے پر تحقیقات کا سامنا ہے۔