پنجاب میں افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلوں کا نگران حکومت کا اقدام عدالت میں چیلنج

نگران حکومت نے سیاسی مفادات کے لیے افسروں کے تبادلے کیے، نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے، درخواست گزار

(فوٹو : فائل)

پنجاب بھر میں افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلوں کے نگران حکومت کے اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں حکومت پنجاب، وزیراعلیٰ پنجاب اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ نگران حکومت نے غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے پنجاب بھر میں افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلے کردئیے، نگران حکومت کو تقرر و تبادلوں کا کوئی آئینی اور قانونی اختیار حاصل نہیں۔


درخواست گزار نے کہا کہ نگران حکومت کا کام انتخابات کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو معاونت فراہم کرنا ہے، قانون کے تحت ٹینیور پوسٹ پر موجود افسروں کو عہدے کی میعاد مکمل ہونے تک ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا، افسروں کے تبادلوں سے عام سائلین اور شہریوں کو مشکلات کا سامناہے۔

موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نگران حکومت نے سیاسی مفادات کے لیے افسروں کے تبادلے کر کے غیر قانونی اقدام کیا، عدالت افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کے تبادلوں کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دے۔
Load Next Story