کراچی گھریلو ملازم بچے کی تشدد سے ہلاکت کے کیس میں مالکن کا جسمانی ریمانڈ منظور
خاتون پانچ روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، عدالت کا پوسٹ مارٹم کیلیے میڈیکل بورڈ بنانے کا بھی حکم
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے 12 سالہ گھریلو ملازم بچے پر تشدد سے متعلق مقدمے میں گرفتار خاتون کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے پوسٹ مارٹم کی درخواست منظور کرلی۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو 12 سالہ گھریلو ملازم بچے پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے گرفتار ملزمہ مالک مکان شیرین کو عدالت میں پیش کیا۔
مدعی مقدمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ ملزمہ کے گھر پر جو بھی ویڈیو ریکارڈنگ ہے اُسے تحویل میں لیا جائے۔ ڈی این اے نمونے لیے جائیں جیو فینسنگ بھی کرائی جائے۔ جاں بحق بچے کا ایک بھائی جناح اسپتال تاحال بہوشی کی حالت میں ہے۔ بچوں کو ملازمت پر رکھوانے والے ملزم سلیم کو شامل تفتیش کیا جائے۔
عدالت نے ملزمہ سے استفسار کیا کہ کیا کرتی ہیں، اور کتنے بچے ہیں آپ کے، ملزمہ نے بتایا کہ جج کو بتایا کہ وہ امور خانہ داری انجام دیتی ہیں اور اُن کے دو بچے ہیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دو بچوں کے لیے تین ملازم رکھے ہوئے ہیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمہ کا ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے ملزمہ کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت نے بچے کی پوسٹ مارٹم کی درخواست بھی منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پوسٹ مارٹم کے لیے متعلقہ مجسٹریٹ میڈیکل بورڈ تشکیل دے۔ پولیس کے مطابق ملزمہ کیخلاف مقتول رفیق کے والد کی مدعیت میں مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو 12 سالہ گھریلو ملازم بچے پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے گرفتار ملزمہ مالک مکان شیرین کو عدالت میں پیش کیا۔
مدعی مقدمہ کے وکیل نے موقف دیا کہ ملزمہ کے گھر پر جو بھی ویڈیو ریکارڈنگ ہے اُسے تحویل میں لیا جائے۔ ڈی این اے نمونے لیے جائیں جیو فینسنگ بھی کرائی جائے۔ جاں بحق بچے کا ایک بھائی جناح اسپتال تاحال بہوشی کی حالت میں ہے۔ بچوں کو ملازمت پر رکھوانے والے ملزم سلیم کو شامل تفتیش کیا جائے۔
عدالت نے ملزمہ سے استفسار کیا کہ کیا کرتی ہیں، اور کتنے بچے ہیں آپ کے، ملزمہ نے بتایا کہ جج کو بتایا کہ وہ امور خانہ داری انجام دیتی ہیں اور اُن کے دو بچے ہیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دو بچوں کے لیے تین ملازم رکھے ہوئے ہیں۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود تھے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمہ کا ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے ملزمہ کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت نے بچے کی پوسٹ مارٹم کی درخواست بھی منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پوسٹ مارٹم کے لیے متعلقہ مجسٹریٹ میڈیکل بورڈ تشکیل دے۔ پولیس کے مطابق ملزمہ کیخلاف مقتول رفیق کے والد کی مدعیت میں مقدمہ گلشن اقبال تھانے میں درج کیا گیا ہے۔