مودی تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر بھارت کو ہندو ملک قرار دے گا امریکی اخبار
مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے مودی کا بھارت کو ہندو ملک بنانے کا منصوبہ بے نقاب کردیا۔
عالمی میڈیا نے بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی پر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے تنقید کی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کی بعد بھارت میں مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رجحانات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے جبکہ مسلمانوں کے خلاف جرائم پر سزا کا کوئی رواج نہیں۔
مودی سرکار نے منظم انداز میں آزادیِ اظہار پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تنقیدی آوازوں کو دہشتگردی قوانین سے دبایا، میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے ایمرجنسی پاورز کا سہارا لیا گیا۔
مزید پڑھیں: جنگی جنون میں مُبتلا بھارت کی پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک اور سازش ناکام
رپورٹ میں بھارتی مسلمانوں کے قوانین کی تبدیلی اور کشمیر کے ناجائز غاصبانہ انضمام کا بھی حوالہ دیا گیا۔
امریکی صحافی لیڈیا پولگرین کے مطابق ہندو انتہا پسند ہمیشہ سے بھارت کی سیکولر آئینی حیثیت ختم کرکے اسے ہندو ملک کا درجہ دینا چاہتے ہیں جبکہ وہ تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر بھارت کو ہندو ملک قرار دے گا۔
مزید پڑھیں: مودی پردستاویزی فلم، بھارت میں بی بی سی پرپابندی کی درخواست مسترد
دوسری جانب پےدرپے چھپنے والے مضامین ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی میڈیا میں مودی کی ہندو انتہا پسند پالیسیوں پر شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔
کیا عالمی میڈیا اور مغرب مودی کی 2024 میں جیت پر پریشان ہے؟
کیا مودی تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کی ہوس میں پاکستان کیخلاف ایک اور فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچائے گا؟
کیا ایک اور مودی دور حکومت بھارت میں ہندو انتہا پسندی کو خطرناک حد تک فروغ نہیں دے گا؟
کیا ہندوتوا کے تحت چلنے والا ایٹمی بھارت خطے بالخصوص پاکستان اور عالمی دنیا کی سلامتی کیلیے خطرہ تو نہیں؟
عالمی میڈیا نے بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی پر خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے تنقید کی ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کی بعد بھارت میں مذہبی شدت پسندی اور اقلیتوں کے خلاف رجحانات میں شدید اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ مودی سرکار نے جان بوجھ کر مسلمان مخالف قوانین بنائے جبکہ مسلمانوں کے خلاف جرائم پر سزا کا کوئی رواج نہیں۔
مودی سرکار نے منظم انداز میں آزادیِ اظہار پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے تنقیدی آوازوں کو دہشتگردی قوانین سے دبایا، میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے ایمرجنسی پاورز کا سہارا لیا گیا۔
مزید پڑھیں: جنگی جنون میں مُبتلا بھارت کی پاکستان کو بدنام کرنے کی ایک اور سازش ناکام
رپورٹ میں بھارتی مسلمانوں کے قوانین کی تبدیلی اور کشمیر کے ناجائز غاصبانہ انضمام کا بھی حوالہ دیا گیا۔
امریکی صحافی لیڈیا پولگرین کے مطابق ہندو انتہا پسند ہمیشہ سے بھارت کی سیکولر آئینی حیثیت ختم کرکے اسے ہندو ملک کا درجہ دینا چاہتے ہیں جبکہ وہ تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر بھارت کو ہندو ملک قرار دے گا۔
مزید پڑھیں: مودی پردستاویزی فلم، بھارت میں بی بی سی پرپابندی کی درخواست مسترد
دوسری جانب پےدرپے چھپنے والے مضامین ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی میڈیا میں مودی کی ہندو انتہا پسند پالیسیوں پر شدید اضطراب پایا جاتا ہے۔
کیا عالمی میڈیا اور مغرب مودی کی 2024 میں جیت پر پریشان ہے؟
کیا مودی تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے کی ہوس میں پاکستان کیخلاف ایک اور فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچائے گا؟
کیا ایک اور مودی دور حکومت بھارت میں ہندو انتہا پسندی کو خطرناک حد تک فروغ نہیں دے گا؟
کیا ہندوتوا کے تحت چلنے والا ایٹمی بھارت خطے بالخصوص پاکستان اور عالمی دنیا کی سلامتی کیلیے خطرہ تو نہیں؟