ترکیہ میں زیادہ تر ہلاکتیں ناقص تعمیرات کی وجہ سے ہوئیں گرفتاریاں

ناقص تعمیرات پر 12 افراد گرفتار اور 29 کے وارنٹ جاری ہوئے ہیں


ویب ڈیسک February 12, 2023
ترکیہ کے زلزلے میں 6 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوئیں، فوٹو: فائل

ترکیہ میں 7.1 شدت کے زلزلے میں 6 ہزار سے زائد بلند و بالا رہائشی عمارتیں مٹی کا ڈھیر بن گئیں جس کی وجہ سے ہلاکتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا تاہم تحقیقات میں بے پناہ جانی نقصان کی وجہ ناقص تعمیرات ثابت ہوئی ہیں۔

ترک میڈیا کے مطابق آسمان کو چُھوتی رہائشی عمارتوں کے زلزلے کے جھٹکوں کو برداشت کرنے کے بجائے زمین بوس ہوجانے پر ہونے والی تحقیقات کے نتیجے میں 12 ملوث افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

تعمیرات میں زلزلے سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے اور تعمیراتی قوانین کی خلاف ورزی پر 29 افراد کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے گئے ہیں۔ پولیس چھاپہ مار کارروائی کر رہی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : زلزلے کے دوران اسپتال میں نرسوں نے بچوں کو کیسے بچایا؟ ویڈیو وائرل

خیال رہے کہ ترکیہ میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر کے لیے 'ڈیزائن کوڈ' کے تحت زمین کی سطح پر عمارت کو 30 سے 40 فیصد ارتعاش کو برداشت کرنا چاہیے تاہم زلزلے میں اکثر عمارتیں ایسا نہ کرپائیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : ترکیہ؛104 گھنٹے بعد ملبے سے تلاوت کرتا ہوا شخص زندہ مل گیا

جس پر وزارت انصاف نے زلزلے سے متاثرہ 10 صوبوں میں ناقص تعمیرات کی تحقیقات کے لیے دفاتر قائم کر دیے ہیں۔ ان صوبوں میں مجموعی طور پر 6 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں : ترکیہ و شام زلزلے کی درد ناک تصاویر وائرل؛ ہر آنکھ اشکبار

عمارتوں کی تعمیر میں بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی پر کئی بلڈرز کے لائسنس منسوخ ہونے کا امکان ہے جب کہ دانستہ طور پر کئی گئی کوتاہی یا لاپرواہی پر سزا کا اطلاق بھی ہوگا۔

واضح رہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے میں بالترتیب 22 ہزار 700 اور 3 ہزار 900 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے جب کہ 80 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں