گھریلو کمرشل اور پاور سیکٹرز کیلیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس، روس کے ساتھ قرضے کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کی بھی اجازت
حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹرز کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے روس کے ساتھ ایک کروڑ 45 لاکھ 30 ہزار ڈالر مالیت کے قرضے کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کی بھی اجازت دے دی۔
اس حوالے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے مالی سال 2022-23ء کے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمتوں کے بارے میں پیش کردہ سمری کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹرز کے لیے 6 ماہ (جنوری تا جون 2023ء ) کے لیے گیس کی قیمتوں میں نظر ثانی کرتے ہوئے اضافے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جی 20 ممالک کے ساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کے حوالے سے پیش کردہ سمری کا بھی تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظوری دیدی۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ کوویڈ کے اثرات کم کرنے کیلئے آئی ڈی اے کے اہل ممالک کیلئے اپریل 2020ء میں قرضوں کی ادائیگیاں معطل کرنے اور ری شیڈول کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت نہ صرف قرضوں کی اصل رقم بلکہ ان پر عائد سود کی ادائیگی بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اس سہولت کے تحت پاکستان اب تک پندرہ قرض دہندہ ممالک کے ساتھ 37 قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدوں پر دستخط کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری؛ بجلی 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ مہنگی
دریں اثنا ای سی سی نے اقتصادی امور ڈویژن کو روس کے ساتھ ایک کروڑ 45 لاکھ تیس ہزار ڈالر مالیت کے قرضے کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کی اجازت دے دی۔ای سی سی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بجٹری ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی 40 ارب روپے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی ہے۔
اس حوالے سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے مالی سال 2022-23ء کے قدرتی گیس کی فروخت کی قیمتوں کے بارے میں پیش کردہ سمری کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹرز کے لیے 6 ماہ (جنوری تا جون 2023ء ) کے لیے گیس کی قیمتوں میں نظر ثانی کرتے ہوئے اضافے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جی 20 ممالک کے ساتھ قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کے حوالے سے پیش کردہ سمری کا بھی تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظوری دیدی۔
یہ بھی پڑھیے: آئی ایم ایف کا سرکاری اداروں کی نجکاری، بجلی گیس اور پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا مطالبہ
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ کوویڈ کے اثرات کم کرنے کیلئے آئی ڈی اے کے اہل ممالک کیلئے اپریل 2020ء میں قرضوں کی ادائیگیاں معطل کرنے اور ری شیڈول کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت نہ صرف قرضوں کی اصل رقم بلکہ ان پر عائد سود کی ادائیگی بھی معطل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اس سہولت کے تحت پاکستان اب تک پندرہ قرض دہندہ ممالک کے ساتھ 37 قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدوں پر دستخط کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری؛ بجلی 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ مہنگی
دریں اثنا ای سی سی نے اقتصادی امور ڈویژن کو روس کے ساتھ ایک کروڑ 45 لاکھ تیس ہزار ڈالر مالیت کے قرضے کی ری شیڈولنگ کے معاہدے پر دستخط کی اجازت دے دی۔ای سی سی نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بجٹری ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی 40 ارب روپے تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دیدی ہے۔