جتنی گیس گھریلو یاصنعتی صارفین کو چاہیے وہ ہمارے پاس نہیں سوئی گیس کمپنی
ہمیں جو بھی قدرتی گیس ملتی ہے وفاق کی جانب سے یہ بتایا جاتا کہ کس کو کتنی گیس دینی ہے، ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی
سوئی سدرن گیس کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر عمران منیار نے کہا ہے ہمیں جو بھی قدرتی گیس ملتی ہے وفاق کی جانب سے یہ بتایا جاتا کہ کس کو کتنی گیس دینی ہے، اس وقت جتنی گیس گھریلو یاصنعتی صارفین کو چاہیے وہ ہمارے پاس ہے دستیاب نہیں ہے۔
سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں ارکان سندھ اسمبلی کو صوبے میں گیس کے بحران اور لوڈشیڈنگ کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہمیں وفاقی حکومت جو گیس دیتی ہے وہ ہم آگے دیتے ہیں، ہمارے صرف پاس ایک میٹر بنانے کا پلانٹ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان دونوں میں گیس پیدا ہوتی ہے، ہمارے پاس کل 810 ملین مکعب فٹ گیس ہے 695 ایم ایم ایف695 گیس سندھ سے آتی ہے، ہمیں جو گیس ملتی ہے وفاق ہمیں بتاتا ہے کہ کس کو گیس دینی ہے، گھریلو صارفین ہماری پہلی ترجیح ہیں۔
عمران منیار نے کہا کہ ہمارے پاس جو گیس ہے اس کی ڈیمانڈ 1110 ایم ایم سی ڈی ایف سی ہے جبکہ سپلائی 810ہے، جتنی گیس ہمارے پاس ہے اس سے زیادہ ڈیمانڈ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 300 ایم ایم سی ڈی ایف کا شارٹ فال ہے جو پورا سال رہتا ہے۔سب سے زیادہ ہم ڈومیسٹک شعبہ میں گیس دیتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ دسمبر ، جنوری اور فروری میں ہم ایکسپورٹ انڈسٹری کی گیس میں کٹوتی کرتے ہیں۔