فولڈاسکوپ

کاغذی خُرد بین تعلیم و تحقیق کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔

کاغذی خُرد بین تعلیم و تحقیق کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ فوٹو : فائل

''اوریگامی'' کاغذ سے مختلف اشیا بنانے کا فن ہے۔ اس فن میں ماہر لوگ کاغذ کو پھولوں، جانوروں، سبزیوں اور دیگر چیزوں کی شکل اس طرح دیتے ہیں کہ دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔

مؤرخین جاپان کو اس قدیم فن کی سرزمین قرار دیتے ہیں، مگر چین، اسپین اور کئی دیگر ممالک میں بھی سیکڑوں سال پہلے کاغذ سے مختلف اشیاء بنانے کے ثبوت ملتے ہیں۔ بہرحال اوریگامی کی 'جائے پیدائش' سے قطع نظر دنیا بھر میں یہ فن بہت مقبول ہے۔ اوریگامی میں مہارت رکھنے والے اب تک آرائشی اشیا ہی تخلیق کرتے رہے ہیں، مگر اب اس فن کا دائرہ پھیل کر سائنسی ایجادات تک وسیع ہوگیا ہے۔

کیلی فورنیا کی اسٹینفرڈ یونی ورسٹی کے ماہرین نے ایک خُرد بین بنائی ہے، جس پر فقط ایک ڈالر لاگت آئی ہے۔ یہ خُرد بین اِسی اوریگامی فن کا نمونہ ہے۔ کاغذی خُرد بین کے موجدوں کا دعویٰ ہے کہ اس کی مدد سے تیسری دنیا میں علم و تحقیق کے فروغ میں اہم مقاصد پورے ہوں گے۔ منو پرکاش اور ان کے ساتھیوں نے اس خُرد بین کی تخلیق میں محض کاغذ، عدسہ، تین وولٹ کی چھوٹی سی بیٹری، ایل ای ڈی ، ٹیپ اور سوئچ کا استعمال کیا ہے۔ پرکاش کا کہنا ہے کہ یہ خُرد بین، جسے انہوں نے Foldscope کا نام دیا ہے، اشیا کو ان کی اصل جسامت سے 2000 گنا بڑا کرکے دکھاسکتی ہے، یہ دوسکوں سے بھی کم وزنی ہے اور بہ آسانی جیب میں سما سکتی ہے۔ اسے فعال کرنے کے لیے بیرونی توانائی کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ چند منزلہ عمارت سے گرنے کے باوجود بھی ٹوٹنے سے محفوظ رہے گی۔




Foldscope کا استعمال بہت آسان ہے۔ اپنی آنکھ کو عدسے کے اتنے قریب لے آئیں کہ پلک کاغذ کو چھونے لگے، اور پھر انگوٹھے کی مدد سے عدسے کی پوزیشن کو سیٹ کرتے ہوئے اس کے نیچے رکھی ہوئی شے کو فوکس کرلیں۔

تعلیمی و تحقیقی میدان میں Foldscope کے وسیع اطلاقات اور استعمالات سامنے آئیں گے۔ اس انتہائی سستی خُرد بین سے کروڑوں لوگ مستفید ہوں گے، کیوں کہ بازار میں دست یاب عام خُرد بین ہر ایک کی قوتِ خرید میں نہیں ہیں۔ پس ماندہ ممالک کے تعلیمی ادارے اس ایجاد سے خاص طور پر فائدہ اٹھاسکیں گے جو محدود تعلیمی بجٹ کی وجہ سے خُرد بین جیسی بنیادی ضرورت سے بھی محروم رہتے ہیں۔

یہ طبی دنیا میں بھی ایک انقلابی ایجاد کے طور پر اپنا کردار ادا کرے گی۔ عام خُرد بینوں سے مختلف امراض پھیلنے کا خدشہ رہتا ہے، کیوں کہ ایک ہی خُردبین سے مختلف بیماریوں کے جراثیم کی تشخیص کا کام لیا جاتا ہے، اور یہ طویل عرصے تک زیر استعمال رہتی ہیں۔ اس میں جراثیم لگ جانے اور ان کے نقصانات سے بچنے کا امکان کم ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے میں نہایت کم لاگت کی یہ خرد بین بجٹ پر اثر انداز ہوئے بغیر کارآمد ثابت ہو گی۔ Foldscope کے موجد اسے مزید بہتر اور کارگر بنانے کے لیے بھی کام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت جلد اسے عام فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
Load Next Story