پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزرا کی عدم حاضری پر اسپیکر برہم اجلاس ملتوی
آٹھ وزراء کا ایوان میں ہونا ضروری ہے، جب تک وزراء ایوان میں نہیں آتے اجلاس موخر کر رہا ہوں، اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزرا کی عدم حاضری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے اجلاس 28 فروری تک ملتوی کردیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے منحرف رکن ریاض مزاری نے وزراء کی عدم حاضری کا معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزرا کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اگر یہاں بات نہیں سنا سکتے تو اسمبلی کو تحلیل کردیں، وزیروں کو کوئی دلچسپی نہیں ہے، جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں پی ڈی ایم نے من پسند لوگوں کی امداد دی ہے، ہمارے مطالبے کو کوئی نہیں سنتا۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے وزرا کی عدم حاضری کی نشاندہی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزرا کو یہاں ہونا چاہیے تھا اس ممبر کے سوالوں کا جواب کون دے گا، آٹھ وزراء کا ایوان میں ہونا ضروری ہے، جب تک وزراء ایوان میں نہیں آتے اجلاس موخر کر رہا ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے وزراء کی عدم حاضری کے باعث اجلاس 28 فروری کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کے منحرف رکن ریاض مزاری نے وزراء کی عدم حاضری کا معاملہ ایوان میں اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزرا کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، اگر یہاں بات نہیں سنا سکتے تو اسمبلی کو تحلیل کردیں، وزیروں کو کوئی دلچسپی نہیں ہے، جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں پی ڈی ایم نے من پسند لوگوں کی امداد دی ہے، ہمارے مطالبے کو کوئی نہیں سنتا۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے وزرا کی عدم حاضری کی نشاندہی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزرا کو یہاں ہونا چاہیے تھا اس ممبر کے سوالوں کا جواب کون دے گا، آٹھ وزراء کا ایوان میں ہونا ضروری ہے، جب تک وزراء ایوان میں نہیں آتے اجلاس موخر کر رہا ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے وزراء کی عدم حاضری کے باعث اجلاس 28 فروری کی شام چار بجے تک ملتوی کردیا۔