ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی چوری اور فراڈ روکنے کیلیے خصوصی کمیٹی قائم کردی
خصوصی کمیٹی سیلز ٹیکس ایکٹ مجریہ 1990 کے تحت قائم کی گئی، جو چیف کمشنرز کے بھجوائے کیسز کا جائزہ لے گی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس کی چوری اور فراڈ پر قابو پانے کے لیے خصوصی آڈٹ کمیٹی قائم کردی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق خصوصی کمیٹی ایف بی آر کے چیف کمشنرز کے بھجوائے کیسز کا جائزہ لے گی۔ خصوصی کمیٹی سیلز ٹیکس ایکٹ مجریہ 1990 کے تحت قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی مشکوک ٹیکس دہندگان کے دفاتر کا معائنہ کرسکے گی۔ آڈٹ کمیٹی سیلز ٹیکس ریٹرن میں جعلسازی، ریفنڈ کے جعلی دستاویزات کی تفتیش اور تحقیق کرے گی جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکس جمع نہ ہونے پر کاروائی کرے گی۔
ایف بی آ ر کے باخبر ذرائع کے مطابق چیف کمشنر آئی آر کی جانب سے دیئے جانے والوں کیسوں کی جانچ پڑتال کرنا کمشنرز کی ذمہ داری ہوگی جو سیلز ٹیکس ایکٹ مجریہ 1990 کے سیکشن 38 کے حوالے سے انکوائری اور تفتیش سیلز ٹیکس ایکٹ سیکشن 2(37) کے تحت کریں گے جبکہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کی اجازت سے غیر معمولی منافع اور مشکوک سرگرمیاں رکھنے والے ٹیکس دہندگان کی فیزکل تصدیق کریں گے۔
ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن کی جانچ پڑتال، ٹیکس کی عدم ادائیگی، سیلز ٹیکس/ایف ای ڈی کی مختصر ادائیگی، سیلز ٹیکس کی ود ہولڈنگ کی عدم ادائیگی، سیکشن 8 بی کی خلاف ورزی، بوگس جی ڈی امپورٹ کے خلاف ناقابل قبول ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ، بھاری خریداری، سیلز غیر فعال یونٹوں کے ساتھ لین دین، بلیک لسٹڈ ،معطل شدہ، نان فائلر یونٹس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
متعلقہ یونٹ کی خرید وفروخت کی معلومات کمشنر ان لینڈ ریونیو کو روزانہ کی بنیاد پر ارسال کرنا ہوگی جبکہ سیل کے انچارج کو سیلز ٹیکس ایکٹ، 1990 کے سیکشن 11 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ، 2005 کے سیکشن 14 کے تحت بورڈ/سی سی آئی آر سے موصول ہونے والے کیسز اور حساس نوعیت کے دیگر کیسز کی منظوری سے کاروائی شروع کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق خصوصی کمیٹی ایف بی آر کے چیف کمشنرز کے بھجوائے کیسز کا جائزہ لے گی۔ خصوصی کمیٹی سیلز ٹیکس ایکٹ مجریہ 1990 کے تحت قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی مشکوک ٹیکس دہندگان کے دفاتر کا معائنہ کرسکے گی۔ آڈٹ کمیٹی سیلز ٹیکس ریٹرن میں جعلسازی، ریفنڈ کے جعلی دستاویزات کی تفتیش اور تحقیق کرے گی جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکس جمع نہ ہونے پر کاروائی کرے گی۔
ایف بی آ ر کے باخبر ذرائع کے مطابق چیف کمشنر آئی آر کی جانب سے دیئے جانے والوں کیسوں کی جانچ پڑتال کرنا کمشنرز کی ذمہ داری ہوگی جو سیلز ٹیکس ایکٹ مجریہ 1990 کے سیکشن 38 کے حوالے سے انکوائری اور تفتیش سیلز ٹیکس ایکٹ سیکشن 2(37) کے تحت کریں گے جبکہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کی اجازت سے غیر معمولی منافع اور مشکوک سرگرمیاں رکھنے والے ٹیکس دہندگان کی فیزکل تصدیق کریں گے۔
ماہانہ سیلز ٹیکس ریٹرن کی جانچ پڑتال، ٹیکس کی عدم ادائیگی، سیلز ٹیکس/ایف ای ڈی کی مختصر ادائیگی، سیلز ٹیکس کی ود ہولڈنگ کی عدم ادائیگی، سیکشن 8 بی کی خلاف ورزی، بوگس جی ڈی امپورٹ کے خلاف ناقابل قبول ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ، بھاری خریداری، سیلز غیر فعال یونٹوں کے ساتھ لین دین، بلیک لسٹڈ ،معطل شدہ، نان فائلر یونٹس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
متعلقہ یونٹ کی خرید وفروخت کی معلومات کمشنر ان لینڈ ریونیو کو روزانہ کی بنیاد پر ارسال کرنا ہوگی جبکہ سیل کے انچارج کو سیلز ٹیکس ایکٹ، 1990 کے سیکشن 11 اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ، 2005 کے سیکشن 14 کے تحت بورڈ/سی سی آئی آر سے موصول ہونے والے کیسز اور حساس نوعیت کے دیگر کیسز کی منظوری سے کاروائی شروع کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کا اختیار دیا گیا ہے۔