ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ میں بھی فکسرز نقب لگانے لگے

بنگلہ دیشی خاتون کھلاڑی سے اسپاٹ فکسنگ کیلیے رابطے کا انکشاف

بنگلہ دیشی خاتون کھلاڑی سے اسپاٹ فکسنگ کیلیے رابطے کا انکشاف۔ فوٹو:فائل

ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ میں بھی فکسرز نقب لگانے لگے جب کہ بنگلہ دیشی خاتون کھلاڑی سے اسپاٹ فکسنگ کیلیے رابطے کا انکشاف ہوا ہے۔

جنوبی افریقہ میں جاری ویمنز ٹی 20 ورلڈکپ میں بنگلہ دیش کی مہم ناکامیوں کے بعد اب فکسنگ رابطے کے الزامات کی زد میں آگئی ہے، بنگلہ دیش کے ہی ایک ٹی وی چینل کی جانب سے 2 پلیئرز کے درمیان ہونے والی مبینہ گفتگو افشا کی گئی، جس میں سے ایک کھلاڑی جنوبی افریقہ میں موجود ٹیم میں شامل ہے۔


ملک میں موجود دوسری پلیئر کسی تیسرے شخص کیلیے سہولت کار کا فریضہ انجام دے رہی ہیں، وہ ایونٹ میں شریک کھلاڑی کو میچ کھیلنے کا موقع ملنے کی صورت میں اپنے لیے کام کرنے کی آفر دیتی ہیں تاہم دوسری جانب سے کھلاڑی انکار کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ نہیں دوست، میں ایسی چیزوں میں شامل نہیں ہوسکتی، برائے مہربانی مجھ سے آئندہ اس بارے میں بات مت کرنا، میں کبھی ایسا نہیں کروں گی۔ میں تم سے درخواست کرتی ہوں کہ ایسی چیزوں کے بارے میں بات نہ کرو'۔

اس حوالے سے آئی سی سی کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا، بی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو نظام الدین چوہدری نے کہا کہ یہ معاملہ آئی سی سی کا اینٹی کرپشن یونٹ دیکھے گا، ہماری پلیئرز اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ انھیں کیا کرنا اور کیا نہیں کرنا، وہ جانتی ہیں کہ مشکوک رابطے کی صورت میں اینٹی کرپشن یونٹ حکام سے رابطہ کرنا ہے، مذکورہ کھلاڑی ایسا کریں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی سی بی اس حوالے سے کوئی تحقیقات نہیں کرے گا اور نہ ہی ہم اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرسکتے ہیں۔
Load Next Story