پختونخوا انتخابات کیلیے گورنر کو جواب جمع کرانے کی آخری مہلت
جسے جواب جمع کرانا ہے کرائے، جسے نہیں کرانا نہ کرائے، ہم اس کیس کو سنیں گے، عدالت نے گورنر کو 2 دن کی مہلت دیدی
ہائی کورٹ نے صوبائی انتخابات کے سلسلے میں گورنر پختونخوا کو جواب جمع کرانے کے لیے آخری مہلت دے دی۔
90 روز میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس ارشد علی نے کی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز،شوکت یوسفزئی،شاہ فرمان اور عاطف خان عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے گورنر کو جواب جمع کرنے کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ 2 دن کا وقت دیتے ہیں جس نے جواب جمع کرنا ہے کرلیں، جو نہیں کرنا چاہتے نہ کریں ہم کیس کو سنیں گے۔
تحریک انصاف کے وکیل معظم بٹ نے کہا کہ عدالت نے الیکشن کمیشن اور گورنر سے جواب طلب کیا تھا، جس پر عدالت نے کہا کہ ہمارے پاس الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کا جواب آیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گورنر سے فوری رابطہ کیا، اس وقت مانسہرہ میں تھا۔ گورنر گزشتہ رات پہنچے۔2 دن میں جواب جمع کرا دیں گے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ہم آئندہ سماعت پر اس کیس کو سنیں گے، ہم درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے وکیل شمائل بٹ نے دلائل میں کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل گورنر کی نمائندگی نہیں کرسکتا، جس پر عدالت نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے صرف جواب سے متعلق آگاہ کیا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل گورنر کی نمائندگی کرسکتا ہے یا نہیں،اس کو ہم دیکھ لیں گے۔
عدالت نے کہا کہ جواب کے لیے مزید 2 دن دیتے ہیں۔گورنر دو دن میں جواب جمع کرائیں۔ پیر کے روز اس کیس کو سنیں گے۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔