سطح سمندر میں اضافے سے انسانی نقل مکانی میں اضافہ ہوسکتا ہے
پست علاقوں میں رہنے والی آبادیاں اورممالک ہمیشہ کے لیے صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں، سربراہ اقوامِ متحدہ
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گُتریس نے خبردار کیا ہے کہ سمندروں کی بلند ہوتی سطح بڑے پیمانے پر انسانوں کو نقل مکانی پر مجبور کر سکتی ہے۔
نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے سیکیورٹی کونسل میں تقریر کرتے ہوئے اینٹونیو گُتریس کا کہنا تھا کہ بنگلادیش، چین، بھارت اور دی نیدرلینڈز جیسے ممالک زیر آب آنے کے خطرات سے دوچار ہیں۔
لیکن مستقبل میں ہر برِ اعظم کے بڑے شہرانتہائی نوعیت کے اثرات کی زد میں آئیں گے۔ان شہروں میں قاہرہ، بینکاک، شینگھائی، کوپن ہیگن، لندن، لاس اینجلس، نیو یارک اور بیونس آئرس شامل ہیں۔
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ 20 ویں صدی کے بعد سے دنیا بھر کے سمندروں کی سطح تیزی سے بلند ہوئی ہے اور یہ مسئلہ ساحلی علاقوں پر رہنے والے تقریباً 90 کروڑ افراد کے لیے انتہائی خطرے کا سبب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے ممکنہ نتائج ناقابلِ تصور ہیں۔ پست علاقوں میں رہنے والی آبادیاں اورممالک ہمیشہ کے لیے صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں۔ ہم بڑے پیمانے پر آبادیوں کو نقل مکانی کرتا دیکھیں گے۔
اینٹونیو گُتریس نے تقریر میں ورلڈ میٹیورولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) کے ڈیٹا کا حوالہ دیا جس کے مطابق دنیا سمندروں کی بلند ہوتی سطح سے خطرہ لاحق ہے۔