حکومتی اتحاد کاقومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات نہ لڑنے کا فیصلہ
شہبازشریف کی پارٹی امیدواروں کو درخواستیں واپس لینے کی ہدایت
اتحادی حکومت نے قومی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے،پی ڈی ایم اور اس کی اتحادی جماعتوں نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے بارے پی ڈی ایم نے طویل مشاورت کی جبکہ مولانا فضل الرحمن ایک جلسے میں اعلان کیا تھا کہ انکی جماعت ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی جس کے بعد انھوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اسلام آباد اور لاہور میں دو ملاقاتیں کیں اور اپنی رائے سے آگاہ کیاجس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی اورمشاورت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا،ذرائع کے مطابق مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی اتحادی جماعتیں ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے،ضمنی انتخابات تحریک انصاف کی 33 خالی نشستوں پر ہونے ہیں۔
آئی این پی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی مسلم لیگ کے اراکین کو درخواستیں واپس لینے کی ہدایت کر دی،پی ڈی ایم نے درخواست کی ہے کہ ایم کیو ایم بھی ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لے، ن لیگ کے اہم رہنما نے ایم کیو ایم قیادت کو فون کیاکہ پی ڈی ایم الیکشن میں حصہ نہیں لے گی،ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق روزانہ انتخابی چلا رہے ہیں۔
حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا،ذرائع کاکہنا ہے ن لیگ کے اہم رہنما نے ایم کیوایم قیادت سے ٹیلیفونک رابطہ کیاجس میں درخواست کی گئی ہے کہ16مارچ کو ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لیاجائے کیونکہ پوری پی ڈی ایم قیادت نے ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، آپ ہمارے اتحادی ہیں اس لیے درخواست کی جار ہی ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ ایم کیوایم قیادت نے ن لیگی رہنما سے وقت مانگ لیا ہے کہا ہے کہ معاملے کو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے جو فیصلہ ہوگا اس سے آگاہ کردیا جائے گا۔
ذرائع ایم کیوایم کاکہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کی سیاست اس وقت مختلف ہے ہم پہلے ہی کر اچی کے مفاد میں بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کرچکے ہیں لہذا اب یہ فیصلہ ہمارے لیے مشکل ہو گا لیکن حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا،ذرائع ایم کیوایم نے بتایا کہ اب تک ایم کیوایم ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر انتخابی چلائی جارہی ہے،ایم کیوایم قیادت کا ابتک کافیصلہ ہے کہ بھرپور انداز سے ضمنی الیکشن میں حصہ لیاجائے۔
ذرائع کے مطابق ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے بارے پی ڈی ایم نے طویل مشاورت کی جبکہ مولانا فضل الرحمن ایک جلسے میں اعلان کیا تھا کہ انکی جماعت ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی جس کے بعد انھوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اسلام آباد اور لاہور میں دو ملاقاتیں کیں اور اپنی رائے سے آگاہ کیاجس کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف سے بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی اورمشاورت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی رابطہ کیا،ذرائع کے مطابق مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی اتحادی جماعتیں ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے،ضمنی انتخابات تحریک انصاف کی 33 خالی نشستوں پر ہونے ہیں۔
آئی این پی کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی مسلم لیگ کے اراکین کو درخواستیں واپس لینے کی ہدایت کر دی،پی ڈی ایم نے درخواست کی ہے کہ ایم کیو ایم بھی ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لے، ن لیگ کے اہم رہنما نے ایم کیو ایم قیادت کو فون کیاکہ پی ڈی ایم الیکشن میں حصہ نہیں لے گی،ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق روزانہ انتخابی چلا رہے ہیں۔
حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا،ذرائع کاکہنا ہے ن لیگ کے اہم رہنما نے ایم کیوایم قیادت سے ٹیلیفونک رابطہ کیاجس میں درخواست کی گئی ہے کہ16مارچ کو ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لیاجائے کیونکہ پوری پی ڈی ایم قیادت نے ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے، آپ ہمارے اتحادی ہیں اس لیے درخواست کی جار ہی ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ ایم کیوایم قیادت نے ن لیگی رہنما سے وقت مانگ لیا ہے کہا ہے کہ معاملے کو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے جو فیصلہ ہوگا اس سے آگاہ کردیا جائے گا۔
ذرائع ایم کیوایم کاکہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ کی سیاست اس وقت مختلف ہے ہم پہلے ہی کر اچی کے مفاد میں بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کرچکے ہیں لہذا اب یہ فیصلہ ہمارے لیے مشکل ہو گا لیکن حتمی فیصلہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا جائے گا،ذرائع ایم کیوایم نے بتایا کہ اب تک ایم کیوایم ضمنی الیکشن میں حصہ لے رہی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر انتخابی چلائی جارہی ہے،ایم کیوایم قیادت کا ابتک کافیصلہ ہے کہ بھرپور انداز سے ضمنی الیکشن میں حصہ لیاجائے۔