احتجاج کی تصویر کیوں لگائی ایرانی وزیر خارجہ نے دورۂ بھارت منسوخ کردیا

ایران کے وزیر خارجہ کو 3 اور 4 مارچ کو بھارت میں ہونے والے ایک سیمینار میں شرکت کرنا تھی

ایران میں مھسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت پر مظاہروں میں 5 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے؛ فوٹو: فائل

ایران میں ہونے والے حکومت مخالف احتجاج کی ایک تصویر اشتہاری ویڈیو میں دکھانے پر ایرانی وزیر خارجہ نے ناراض ہوکر بھارت کا دورہ منسوخ کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان جس ایونٹ میں شرکت کرنے بھارت جارہے تھے اس کی پروموشن ویڈیو میں ایران میں ہونے والے احتجاج کی تصویر استعمال کی گئی ہے۔

اس تصویر میں ایرانی خاتون مھسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت پر احتجاجاً ایک خاتون اپنے بال کاٹ رہی ہیں۔ یہ پروموشن تصویر عالمی سطح پر وائرل ہوئی تھی۔ یہ تصویر ویڈیو میں صرف دو یا تین سیکنڈ تک رہی۔


خیال رہے کہ ایران میں گزشتہ برس ستمبر میں کرد نوجوان لڑکی مھسا امینی کو حجاب درست طریقے سے نہ لینے پر حراست میں لیا گیا تھا اور حراست کے دوران ہی لڑکی کی موت واقع ہوگئی تھی۔

مھسا امینی کی ہلاکت پر ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے تھے جو اب بھی جاری ہیں۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں 46 اہلکار سمیت 5 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 5 مظاہرین کو تختہ دار پر لٹکایا جا چکا ہے۔

 
Load Next Story