کراچی پولیس آفس پرحملہ کرنے والے 2 دہشتگردوں کی شناخت ہوگئی
کراچی پولیس آفس پر دہشت گرد حملہ کالعدم ٹی ٹی پی کی کارروائی ہے، انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب
کراچی پولیس آفس پر دہشت گرد حملے میں آپریشن کے دوران مارے جانے والے2 دہشت گردوں کی شناخت کر لی گئی ۔
انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کے مطابق 2 دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی جبکہ تیسرے کی مشکوک ہے۔ کراچی پولیس آفس پر حملہ کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے کیا۔
ایک دہشتگرد کی شناخت زالا نور ولد وزیرحسن کے نام سے کی گئی جس کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا۔ سیکورٹی آپریشن کے دوران خود کو دھماکے سے اڑانے والے دہشتگرد کا نام کفایت اللہ ولد میرز علی خان تھا اور وہ وانڈہ امیر لکی مروت کا رہنے والا تھا۔
دوسری جانب دہشت گرد میں کراچی پولیس آفس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کے پی او کی دیواروں پرجگہ جگہ گولیوں کے نشانات ہیں جبکہ کھڑکیاں ، دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی پولیس آفس پر کلیئرنس آپریشن مکمل، 3 دہشت گرد ہلاک، رینجرز اہلکار سمیت 4 شہید
ایک خود کش بمبار نے کراچی پولیس چیف کے دفتر کے سامنے لفٹ سے متصل سیڑھیوں پر خود کو دھماکہ سے اڑایا جس کے نتیجے میں چوتھی منزل پر واقع دفترکو شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتجے میں لفٹ بھی ناکارہ ہو گئی ہے جبکہ ہرطرف اہم دفتری ریکارڈ سمیت سامان بکھر گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا پلاستر اور ٹائلز اکھڑ گئےہیں۔
انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کے مطابق 2 دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی جبکہ تیسرے کی مشکوک ہے۔ کراچی پولیس آفس پر حملہ کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں نے کیا۔
ایک دہشتگرد کی شناخت زالا نور ولد وزیرحسن کے نام سے کی گئی جس کا تعلق شمالی وزیرستان سے تھا۔ سیکورٹی آپریشن کے دوران خود کو دھماکے سے اڑانے والے دہشتگرد کا نام کفایت اللہ ولد میرز علی خان تھا اور وہ وانڈہ امیر لکی مروت کا رہنے والا تھا۔
دوسری جانب دہشت گرد میں کراچی پولیس آفس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کے پی او کی دیواروں پرجگہ جگہ گولیوں کے نشانات ہیں جبکہ کھڑکیاں ، دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی پولیس آفس پر کلیئرنس آپریشن مکمل، 3 دہشت گرد ہلاک، رینجرز اہلکار سمیت 4 شہید
ایک خود کش بمبار نے کراچی پولیس چیف کے دفتر کے سامنے لفٹ سے متصل سیڑھیوں پر خود کو دھماکہ سے اڑایا جس کے نتیجے میں چوتھی منزل پر واقع دفترکو شدید نقصان پہنچا۔ دھماکے کے نتجے میں لفٹ بھی ناکارہ ہو گئی ہے جبکہ ہرطرف اہم دفتری ریکارڈ سمیت سامان بکھر گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں دیوار کا پلاستر اور ٹائلز اکھڑ گئےہیں۔