لاہور قلندر فتوحات کا سفر جاری رکھنے کے خواہاں

دباؤ برداشت کرتے ہوئے فیصلے کرنے والی ٹیم سرخروں ہوتی ہے، شاہین آفریدی

کم بیک پر توقع سے بہتر پرفارمنس رہی، کپتانی سے لطف اندوز ہورہا ہوں، پیسر۔ فوٹو: ٹوئٹر

لاہور قلندرز اعصاب شکن جنگ میں فتوحات کا سفر جاری رکھنے کے خواہاں ہیں۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ ہم ملتان سلطانز کیخلاف فتح کے ساتھ پی ایس ایل 8کا اچھا آغاز کرنے میں کامیاب ہوئے،دونوں ٹیموں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا،ہمارے بولرز نے بہترین کم بیک کیا، جو ٹیم پریشر کو برداشت کرتے ہوئے صورتحال کے مطابق بہتر فیصلے کرے اس کو ہی کامیابی ملتی ہے،ہم جیت کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے ٹائٹل کا دفاع کرنے کیلیے پْرعزم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو ایک رن سے شکست دے دی

مرزا طاہر بیگ سے اننگز کا آغاز کروانے کے جراتمندانہ فیصلے کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ لاہور قلندرز کے پلیئرز ڈیولپمنٹ پروگرام اور پریکٹس میچز میں اوپنر نے اچھی کارکردگی دکھائی،وہ پاکستان کی نمائندگی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،امید ہے کہ دیگر میچز میں بھی اپنی کارکردگی سے متاثر کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

کم بیک پر ہی زبردست فارم میں نظر آنے کے سوال پر پیسر نے کہا کہ ورلڈکپ میں انجرڈ ہونے کے بعد میں پہلا میچ کھیل رہا تھا،واپسی پر دباؤ میں اچھی کارکردگی دکھانا آسان نہیں ہوتا، حریف ٹیم میں ڈیوڈ ملر اور کیرون پولارڈ جیسے بیٹر ہوں تو پرفارم کرنا مشکل ہوتا ہے،میں کم بیک پر ایسی بولنگ کی توقع نہیں کررہا تھا، بہرحال اسی فارم کو آگے لے کر چلوں گا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل8؛ ''جو بال سمجھ آئے کروادو'' شاہین کا نوجوان بولر کو مشورہ

شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ میں کپتانی سے لطف اندوز ہورہا ہوں،نہ صرف اپنی کارکردگی بلکہ ساتھی پلیئرز کو بھی دیکھنا پڑتا ہے،میں پوری ٹیم کو ساتھ لے کر چلتا ہوں، والدین نے بھی یہی سکھایا ہے کہ صرف اپنے لیے سوچ کر کامیابی حاصل نہیں کرسکتے، دوسروں کا بھی خیال رکھنا پڑتا ہے،اسی لیے ٹائٹل جیت کر بھی ساتھیوں کی حوصلہ افزائی کی بات کرتا رہا، اسکول کرکٹ میں کپتان تھا تو یہی سوچتا کہ دوسروں کیلیے اچھا کروں تو میرے لیے بھی بہتر ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ کپتانی میں سینئرز سے مشورہ کرتا ہوں،دنیا کے مختلف میدانوں پر کھیلنے کا تجربہ رکھنے والوں سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔


بطور بولربابر اعظم اور رضوان کوسب سے مشکل بیٹرز پایا

بابر اعظم کو بولنگ کرتے ہوئے کوئی خاص سوچ ہونے کے سوال پر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ قومی ٹیم کے کپتان ایک ورلڈکلاس بیٹر ہیں،میں نے کیریئر میں جسے بولنگ کی ان میں سے بابر اعظم اور محمد رضوان سب سے مشکل ثابت ہوئے،اس کا اندازہ نیٹ اور پریکٹس میچز کے دوران بھی ہوتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل 8میں پشاورزلمی سے زبردست مقابلہ ہوگا، لاہور اور کراچی کو روایتی حریف خیال کیا جاتا ہے، اس بار بھی کانٹے دار میچ کی توقع ہے۔

کیریئر میں انجریز بولنگ کرتے ہوئے نہیں فیلڈنگ کے دوران ہوئیں

کام کے بوجھ پر بات کرتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ مجھے ہمیشہ فزیوز کی رہنمائی حاصل رہی ہے، انھوں نے انجری سے بحالی میں میری مدد کی، کلف ڈیکن بڑی اچھی طرح رہنمائی کرتے ہیں،مجھے انجریز بولنگ کرتے ہوئے نہیں فیلڈنگ کے دوران ہوئیں، بولنگ کے بوجھ کو میری باڈی سپورٹ کرتی ہے،کسی نے کہا تھا کہ پیسرز فیلڈ میں ڈائیو کرنا نہیں جانتے، پرانے فاسٹ بولرز ڈائیو نہیں لگاتے تھے مگر ہماری صورتحال مختلف ہے، حارث رؤف بھی مڈوکٹ پر فیلڈنگ کرتے ہیں، ہمیں اس میں لطف بھی آتا ہے مگر ہم انسان ہیں مشینیں نہیں، کبھی فیلڈنگ میں یہ بات بھول جاتے ہیں کہ گراؤنڈ گیلا ہے یا ٹھیک نہیں، میں بہرحال فیلڈنگ میں اپنا بہترین پرفارم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

نئی گیند سے یارکر آسان نہیں، مزید بہتری لانے کی کوشش کروں گا

خطرناک یارکرز میں مہارت کے سوال پر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ مچل اسٹارک اور ٹرینٹ بولٹ میرے آئیڈیل بولر ہیں، آسٹریلوی پیسر نے ورلڈکپ میں یارکرز سے ہی بیٹرز کو پریشان کیا اور پھر بہترین بولر کا ایوارڈ لے اڑے، ان کو دیکھتے ہی میں نے اس گیند پر کام کیا اور کامیابی بھی ملی،2021میں یہ ڈلیوری خاصی کارگر ثابت ہوئی،نئی گیند سے یارکر کرنا آسان نہیں ہوتا،بہت زیادہ پریکٹس کرنا پڑتی ہے،میں مزید بہتری لانے کی کوشش کروں گا۔

پاور ہٹنگ پر توجہ دے رہا ہوں

سسر شاہد آفریدی کے ساتھ بیٹنگ پریکٹس کی ویڈیو وائرل ہونے کے سوال پر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ میں پاور ہٹنگ پر بھی توجہ دے رہا ہوں،نکاح سے پہلے کراچی میں موقع ملا تو شاہد آفریدی کے ساتھ بیٹنگ پریکٹس کیلیے چلا گیا۔شاہین نے کہا کہ ٹیسٹ ایک اہم فارمیٹ ہے،کسی بھی طرز کی کرکٹ ہو میری کوشش ہوتی ہے کہ سو فیصد پرفارم کرتے ہوئے ملک کیلیے قابل فخر کارکردگی پیش کروں۔
Load Next Story