آشیانہ اقبال ریفرنس وعدہ معاف گواہ شہباز شریف کیخلاف بیان سے منحرف
اُس وقت کے چیئرمین و ڈی جی نیب اور دیگر افسران نے تحریر دے کر عدالت میں بیان دینے کو کہا تھا، گواہان کا جرح میں جواب
آشیانہ اقبال ریفرنس کی سماعت میں جرح کے دوران وعدہ معاف گواہ وزیراعظم شہباز شریف کیخلاف بیان سے منحرف ہوگیا۔
احتساب عدالت نمبر 5 کے جج ساجد علی اعوان کے روبرو وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ کرنل (ر) عارف مجید نے شہباز شریف کو کلین چٹ دے دی۔
وعدہ معاف گواہ اسرار سعید نے کہا کہ شہباز شریف کا اس مقدمے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ اس وقت کے چیئرمین نیب ، ڈی جی نیب اور دیگر نے یہ بیان لیا۔ اس وقت نیب کے افسران نے تحریری صورت میں مجھے صفحات دیے کہ یہ بیان عدالت میں دیں۔
نیب کے وعدہ معاف گواہان اسرار سعید اور کرنل (ر) عارف مجید کے بیان پر وکلا کی جرح مکمل ہو گئی۔احتساب عدالت میں وکیل امجد پرویز ، وکیل قاضی مصباح الحسن سمیت دیگر نے وعدہ معاف گواہ پر جرح مکمل کی۔ وعدہ معاف گواہوں نے عدالت میں کہا کہ نیب افسران کے دباؤ کی وجہ سے وعدہ معاف بن کر بیان دیا تھا۔
سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے انوار حسین حاضری کے لیے پیش ہوئے۔ یاد رہے کہ عدالت نے شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو حاضری سے استثنا دے رکھا ہے۔ دوران سماعت عدالت میں شریک ملزم ندیم ضیا پیرزادہ ، کامران کیانی اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس پر مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دے دیا۔
احتساب عدالت نمبر 5 کے جج ساجد علی اعوان کے روبرو وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ریفرنس کی سماعت ہوئی، جس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ کرنل (ر) عارف مجید نے شہباز شریف کو کلین چٹ دے دی۔
وعدہ معاف گواہ اسرار سعید نے کہا کہ شہباز شریف کا اس مقدمے میں کوئی کردار نہیں ہے۔ اس وقت کے چیئرمین نیب ، ڈی جی نیب اور دیگر نے یہ بیان لیا۔ اس وقت نیب کے افسران نے تحریری صورت میں مجھے صفحات دیے کہ یہ بیان عدالت میں دیں۔
نیب کے وعدہ معاف گواہان اسرار سعید اور کرنل (ر) عارف مجید کے بیان پر وکلا کی جرح مکمل ہو گئی۔احتساب عدالت میں وکیل امجد پرویز ، وکیل قاضی مصباح الحسن سمیت دیگر نے وعدہ معاف گواہ پر جرح مکمل کی۔ وعدہ معاف گواہوں نے عدالت میں کہا کہ نیب افسران کے دباؤ کی وجہ سے وعدہ معاف بن کر بیان دیا تھا۔
سماعت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے انوار حسین حاضری کے لیے پیش ہوئے۔ یاد رہے کہ عدالت نے شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو حاضری سے استثنا دے رکھا ہے۔ دوران سماعت عدالت میں شریک ملزم ندیم ضیا پیرزادہ ، کامران کیانی اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس پر مزید سماعت 4 مارچ تک ملتوی کرنے کا حکم دے دیا۔