طلبا کو اینیمیشن اور گیمنگ کے کورسز مفت کروانے کا فیصلہ
این ای ڈی یونیورسٹی میں سینٹر آف ایکسیلنس فار گیمنگ اینڈ اینیمیشن قائم کیا جائے گا، وفاقی وزیر امین الحق
دنیا بھر میں گیمنگ اور اینیمیشن کی مارکیٹ میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر کراچی میں طلبہ و طالبات کو اینیمیشن و گیمنگ کے مفت کورسز کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں کراچی میں سینٹر آف ایکسیلنس فار گیمنگ اینڈ اینیمیشن کی شروعات کی جارہی ہے جس کیلئے وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کی سربراہی میں اگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گیے۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امین الحق نے کہا کہ این ای ڈی یونیورسٹی میں ڈھائی ارب روپے سے سینٹر آف ایکسیلنس گیمنگ اینڈ اینیمیشن کا قیام 6 ماہ کی مختصر مدت میں کرنے جارہے ہیں، اس سینٹر کے ذریعے سالانہ 2 ہزار طلبہ کو مہنگے ترین اینیمیشن و گیمنگ کے کورسز مفت کروائے جائیں گے۔
امین الحق نے کہا 13 ہزار اسکوائر فٹ پر این ای ڈی یونیورسٹی میں قائم ہونے والے اسٹیٹ آف دی آرٹ سینٹر آف ایکسیلینسن اینڈ اینیمیشن و گیمنگ پر ایک ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور یہ تقریباً 6 ماہ میں فعال ہوجائے گا۔
امین الحق نے کہا دنیا میں گیمنگ و اینیمیشن کی انڈسٹری 500 ارب ڈالرز سے زائد کا حجم رکھتی ہے جس میں سے پاکستان کا حصہ صرف 5 کروڑ ڈالرز ہے۔ وجہ یہ ہے کہ آئی ٹی کے بہت سے شعبوں کی طرح ماضی میں اسے بھی ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا اس سینٹر میں گیمنگ و اینیمیشن کا کام کرنے والی 50 کمپنیوں کو جگہ بھی فراہم کی جائے گی، جس سے وہ اپنے کام کو بہتر محول و ٹیکنالوجی کے ساتھ کرسکیں گے اور طلبہ وطالبات کو ان سے کام کے طریقہ کار کو جاننے کا عملی موقع بھی مل سکے گا۔
امین الحق نے کہا کہ اس سینٹر کے ساتھ ہی ایک ارب روپے لاگت سے پاکستان کا پہلا جدید ترین ورچوئل پروڈکش اسٹوڈیو بھی قائم کیا جارہا ہے۔ اس اسٹوڈیو سے ہمارے ہنرمند جدید ترین کیمروں اور آلات کی مدد سے گیمنگ و اینیمیشن کی عالمی معیار کی پروڈکش کرسکیں گے۔ اس سینٹر اور اسٹوڈیو کے ذریعے پاکستان گیمنگ و اینیمشن انڈسٹری میں اپنے مختصر حصے کو بڑے حجم میں میں تبدیل کرسکے گا۔
وائس چانسلر سروش حشمت لودھی نے سینٹر آف ایکسیلینس کے قیام کو پاکستانی نوجوانوں کیلئے بہترین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک تعلیمی ادارے کے طور پر ہم اپنے نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں اور تکنیکی مہارت کو فروغ دینے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں۔
سروش لودھی نے کہا گیمنگ اور اینیمیشن انڈسٹری ایک متحرک اور بڑھتا ہوا شعبہ ہے اور سینٹر آف ایکسیلینس کے قیام سے پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے روزگار اور بھاری زرمبادلہ کمانے کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔