کراچی پولیس آفس حملہ ’بیٹے کی سالگرہ کے دن والد کا جنازہ‘
والد نے آج پورے خاندان کو دعوت پر بلایا تھا، شہید اہلکار کے دونوں بیٹے پولیس میں جانے کیلیے پُرعزم
دہشتگردوں کے حملے میں شہید کراچی پولیس آفس کے لفٹ آپریٹر محمد سعید کے دونوں معصوم بچے والد کی طرح پولیس میں جاکر ملک و قوم کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیں۔
اورنگی ٹاؤن کے رہائشی محمد سعید نے 25 سال پولیس کے محکمے میں خدمات سرانجام دیں۔ شہید نے اہلیہ اور دو معصوم بچوں سمیت 9 بھائی بہنوں کو سوگوار چھوڑا ہے، محمد سعید اپنے 9 بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھے، انکی اہلیہ کوثر پروین سرکاری اسکول میں ٹیچر ہیں۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے مرحوم کے 12 سالہ بڑے بیٹے ایان نے کہا کہ آج اسکی سالگرہ ہے، والد نے سالگرہ میں پورے خاندان کو بلایا تھا، والد صاحب نے آخری مرتبہ اسکول چھوڑا تھا پھر بات نہیں ہوئی۔ ایان نے کہا کہ بڑے ہو کر پولیس آفیسر بن کر ملک و قوم کی خدمت کروں گا۔
چھ سالہ چھوٹے بیٹے ریحان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم والد کی خواہش تھی میں حافظ بنوں۔ میں والد کی خواہش پوری کروں گا۔ ریحان نے کہا پولیس افسر بننے کا شوق ہے، دہشت گردوں کا مقابلہ کر کے ملک کی حفاظت کروں گا۔
شہید محمد سعید کی بہن صبیحہ نے کہا عوام کی حفاظت کرنے والے ہی اس ملک میں محفوظ نہیں تو عوام کیا کرسکتے ہیں۔ مجرموں کو چھوڑنا نہیں چاہئیے حکومت کو ان کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔
شہید محمد سعید کی سالی کے شوہر نے کہا شہید ہمارا رشتہ دار ہی نہیں بلکہ دوست بھی تھا۔ ٹی وی پر ان کی خبر دیکھی تو یقین نہیں آیا کہ وہ شہید ہوگئے۔
شہید محمد سعید کے اہل خانہ، پڑوسیوں، دوستوں نے سندھ حکومت اور آئی جی سندھ سے اپیل کی کہ شہید محمد سعید کے بیٹوں کی اعلیٰ تعلیم تک مکمل اخراجات برداشت کیے جائیں۔
اورنگی ٹاؤن کے رہائشی محمد سعید نے 25 سال پولیس کے محکمے میں خدمات سرانجام دیں۔ شہید نے اہلیہ اور دو معصوم بچوں سمیت 9 بھائی بہنوں کو سوگوار چھوڑا ہے، محمد سعید اپنے 9 بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھے، انکی اہلیہ کوثر پروین سرکاری اسکول میں ٹیچر ہیں۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے مرحوم کے 12 سالہ بڑے بیٹے ایان نے کہا کہ آج اسکی سالگرہ ہے، والد نے سالگرہ میں پورے خاندان کو بلایا تھا، والد صاحب نے آخری مرتبہ اسکول چھوڑا تھا پھر بات نہیں ہوئی۔ ایان نے کہا کہ بڑے ہو کر پولیس آفیسر بن کر ملک و قوم کی خدمت کروں گا۔
چھ سالہ چھوٹے بیٹے ریحان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم والد کی خواہش تھی میں حافظ بنوں۔ میں والد کی خواہش پوری کروں گا۔ ریحان نے کہا پولیس افسر بننے کا شوق ہے، دہشت گردوں کا مقابلہ کر کے ملک کی حفاظت کروں گا۔
شہید محمد سعید کی بہن صبیحہ نے کہا عوام کی حفاظت کرنے والے ہی اس ملک میں محفوظ نہیں تو عوام کیا کرسکتے ہیں۔ مجرموں کو چھوڑنا نہیں چاہئیے حکومت کو ان کے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔
شہید محمد سعید کی سالی کے شوہر نے کہا شہید ہمارا رشتہ دار ہی نہیں بلکہ دوست بھی تھا۔ ٹی وی پر ان کی خبر دیکھی تو یقین نہیں آیا کہ وہ شہید ہوگئے۔
شہید محمد سعید کے اہل خانہ، پڑوسیوں، دوستوں نے سندھ حکومت اور آئی جی سندھ سے اپیل کی کہ شہید محمد سعید کے بیٹوں کی اعلیٰ تعلیم تک مکمل اخراجات برداشت کیے جائیں۔