پاکستان سے زرعی درآمدات بڑھائیں گے ملائشین ہائی کمشنر

دونوں ملکوں کوباہمی تجارتی تعلقات کونئی بلندیوں تک لے جانے کیلیے مزید اقدامات کرنے چاہئیں


PPI September 16, 2012
ڈاکٹرحسرالثانی سے صدراسلام آبادچیمبرکی ملاقات،ملائشین تاجروںکوسرمایہ کاری کی دعوت فوٹو: رائٹرز/ فائل

پاکستان میں ملائشیاکے ہائی کمشنرڈاکٹرحسرالثانی بن مجتبار نے کہاہے کہ گزشتہ سال جنوب مشرقی ایشیا میںپاکستان ملائشیا کا دوسرا بڑا تجارتی پارٹنر تھا۔

اس لیے دونوںملکوںکوایسے اقدامات کرنے چاہئیں جن کی بدولت تجارتی تعلقات کونئی بلندیوں تک لے جایا جاسکے۔ صدراسلام آباد چیمبر یاسر سخی بٹ سے ملاقات میںانھوںنے کہاکہ پاکستان معیاری اور مناسب قیمت کی حامل زرعی اشیاپیداکرنے والاملک ہے بالخصوص یہاں کے چاول اورآم کی ملائشین مارکیٹس میں بے حد مانگ ہے۔

ملائشین ہائی کمشنرنے کہاکہ پاکستان اور ملائشیا تعاون کو فروغ دیکر اور نئے مواقع پیداکرکے تجارت کاحجم مزید بڑھاسکتے ہیں۔ انھوںنے یقین دہانی کرائی کہ ملائشیا پاکستان سے زرعی اجناس کی درآمدکوفروغ دیگا جس سے دو طرفہ تجارت کو فروغ میں معاونت ملے گی۔

اس موقع پریاسرسخی بٹ نے کہاکہ دونوںملکوںکے درمیان تجارت میں اضافہ آزادتجارتی معاہدے پر دستخط کے باعث ممکن ہوا تاہم اب بھی اس دوطرفہ تجارت میںپاکستان کاحصہ محض 20 کروڑ 57 لاکھ ڈالر ہے جس کی وجہ سے اس تجارت کازیادہ فائدہ ملائشیا کو ہورہاہے لہذاباہمی تجارت میں پاکستان کواپنی برآمدات میں اضافہ کرکے اس خلاکو پر کرنا بھی ضروری ہے۔

انھوں نے ملائشیاکے سرمایہ کاروں اور تاجروںپرپاکستانی مارکیٹوں بالخصوص زراعت، تعمیرات، لائیواسٹاک اینڈ ڈیری، انرجی، ایجوکیشن ،آئی ٹی اورحلال انڈسٹری میں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانے پرزور دیا۔ یاسرسخی نے کہاکہ پاکستان اور ملائشیا ثقافتی ایونٹس کے مشترکہ انعقادسے عوام کوقریب لاسکتے ہیں جس سے تجارت کوبھی فروغ ملے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں