ہفتہ رفتہ روپیہ تگڑا رہا ڈالر کی قدر کم اسٹاک مارکیٹ میں مندی
گزشتہ 11دنوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ 4.97 فیصد تگڑا ہوا
آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کے امکانات سے مسلسل دوسرے ہفتے بھی ڈالر ریورس گیئر میں رہا۔
منی بجٹ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے سے آئی ایم ایف پروگرام کی ممکنہ جلد بحالی سے روپیہ مضبوط ہونے لگا، ہفتے کے پانچ روز میں ڈالر کی نسبت روپیہ مزید 2.63فیصد تگڑا ہوا اس طرح سے گذشتہ 11 دنوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ 4.97 فیصد تگڑا ہوا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں کمی ہوئی،ڈالر کے انٹربینک ریٹ 263روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ 268روپے کی سطح پر آگئے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6.47 روپے گھٹ کر 262.81 روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 5روپے گھٹ کر 268روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف شرائط پر من وعن عمل درآمد سے مہنگائی خطرناک حد تک بڑھنے کے خدشات جیسے عوامل نے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک میں کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کیا اور مندی کے بادل چھائے رہے، ہفتے بھر ڈالر کی تنزلی کے باوجود سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی گئی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران اتارچڑھاؤ سے انڈیکس کی 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہو کر دوبارہ گرگئی، ایک سیشن میں تیزی، ایک میں ملاجلا رحجان 3سیشنز میں مندی رہی، مجموعی طور پر مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 29ارب 87کروڑ 60لاکھ 53ہزار 282 روپے ڈوب گئے جس سے مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 64کھرب 29ارب 97 کروڑ 82 لاکھ 40 ہزار 164 روپے ہوگیا۔
منی بجٹ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے سے آئی ایم ایف پروگرام کی ممکنہ جلد بحالی سے روپیہ مضبوط ہونے لگا، ہفتے کے پانچ روز میں ڈالر کی نسبت روپیہ مزید 2.63فیصد تگڑا ہوا اس طرح سے گذشتہ 11 دنوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ 4.97 فیصد تگڑا ہوا۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں کمی ہوئی،ڈالر کے انٹربینک ریٹ 263روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ 268روپے کی سطح پر آگئے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 6.47 روپے گھٹ کر 262.81 روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 5روپے گھٹ کر 268روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف شرائط پر من وعن عمل درآمد سے مہنگائی خطرناک حد تک بڑھنے کے خدشات جیسے عوامل نے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک میں کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کیا اور مندی کے بادل چھائے رہے، ہفتے بھر ڈالر کی تنزلی کے باوجود سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی گئی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران اتارچڑھاؤ سے انڈیکس کی 42000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہو کر دوبارہ گرگئی، ایک سیشن میں تیزی، ایک میں ملاجلا رحجان 3سیشنز میں مندی رہی، مجموعی طور پر مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 29ارب 87کروڑ 60لاکھ 53ہزار 282 روپے ڈوب گئے جس سے مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 64کھرب 29ارب 97 کروڑ 82 لاکھ 40 ہزار 164 روپے ہوگیا۔