تحفظ پاکستان بل سینیٹ سے منظور نہیں ہونے دیں گے اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق
اپوزیشن جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ تحفظ پاکستان بل سینیٹ سے منظور نہیں ہونے دیا جائے گا۔
ایکپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی مومنٹ کے رہنما بابر غوری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن، عوامی نیشنل پارٹی کے حاجی عدیل اور مسلم لیگ (ق)کے کامل علی آغا سے رابطہ کر کے سینیٹ میں تحفظ پاکستان بل کی مخالفت کرنے کی تجویز دی جس پر تمام جماعتوں نے بل کی سخت مخالفت کی یقین دہانی کرائی، مسلم لیگ(ن) اوراس کی اتحادی جماعتیں اپوزیشن کی شدید مخالفت کے باوجود اس بل کو ایوان زیریں میں اکثریت ہونے کی وجہ سے منظورکرچکی ہیں۔
واضح رہے کہ بل کے مندرجات میں کہا گیا ہے دہشت گردوں کے خلاف مقدمات کے لیے خصوصی عدالت قائم ہو گی اور ایسے مقدمات کی سماعت تیزی سے کی جائے گی اور اس خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف 15 دن میں سپریم کورٹ میں اپیل کی جا سکے گی۔ بل میں کہاگیا ہے کہ جو شخص ملک کا دشمن ہوگا یا جس شخص سے ملک کوخطرہ ہو اس کے خلاف نئے قوانین کے تحت کارروائی ہوگی، دہشت گردی کے مقدموں کی تفتیش مشترکہ ٹیم کرے گی جبکہ بل کے تحت کسی بھی مشتبہ شخص کو تفتیش کے لئے 90 دن حراست میں رکھا جا سکے گا۔