پی ایس ایل 8 کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 67 رنز سے شکست دے دی
لاہور قلندرز ہدف 185 رنز کے جواب میں 118 رنز پر ڈھیر ہوگئی
پاکستان سپر لیگ سیزن 8 کے آٹھویں میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو 67 رنز سے باآسانی شکست دے دی۔
کراچی کنگز اور لاہور قلندرز کے درمیان میچ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا گیا جس کا ٹاس قلندرز کے حق میں رہا اور کپتان شاہین شاہ آفریدی نے عماد الیون کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
کراچی کنگز اننگز
کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا آغاز کیا تو ٹیم کو زبردست اوپنگ ملی اور میتھیو ویڈ، جیمز ونس نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 70 رنز جوڑے، جس کے بعد میتھیو ویڈ رن لینے کے چکر میں کامران حیدر کی تھرو پر کیپر کے ہاتھوں 36 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حیدر علی تھے جنہیں 19 رنز پر ڈاؤسن نے پویلین کی راہ دکھائی۔
اس کے بعد شعیب ملک 120 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوئے پھر چار رنز اضافے کے بعد جیمز ونس 46 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ بعد ازاں بین کٹنگ نے کپتان عماد وسیم کے ساتھ مل کر اسکور کو 176 تک پہنچایا تو شاہین آفریدی نے بین کٹنگ کو اپنا شکار بنا لیا۔
کراچی کنگز نے مقررہ بیس اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے، جیمز 46 جبکہ کپتان عماد وسیم 35 رنز ناٹ آؤٹ کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے، لاہور قلندرز کے شاہین آفریدی، حارث رؤف، زمان خان اور لیام ڈاسن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
لاہور قلندرز اننگز
ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز نے بیٹنگ شروع کی تو چالیس کے مجموعی اسکور پر فخر زمان آؤٹ ہوئے پھر پانچ رنز اضافے کے بعد ہوپ پویلین واپس لوٹے، مرزا بیگ 45 رنز کی اننگز کھیل کر 86 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل 8؛ ملتان سلطانز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو شکست دے دی
ایک رن اضافے کے بعد کامران غلام بھی آؤٹ ہوئے جبکہ 91 کے مجموعی اسکور پر حسین طلعت بھی پویلین لوٹے پھر ڈیوڈ ویلز، سکندر رضا، شاہین آفریدی، لیام ڈاسن اور زمان خان بھی آؤٹ ہوگئے۔
کراچی کنگز کے 186 رنز کے ہدف کے تعاقب میں لاہور قلندرز 17.3 اوورز میں 118 رنز پر ڈھیر ہوئی۔ مرزا بیگ 45 رنز بنا کر کنگز کے نمایاں بلے باز رہے جبکہ 7 کھلاڑی ڈبل فیگرز میں بھی داخل نہ ہوسکے۔ کراچی کنگز کے عاکف جاوید نے چار، عامر یامین اور بین کٹنگ نے دو دو جبکہ عماد وسیم اور محمد عامر نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
کراچی کنگز نے پلیئنگ الیون میں دو تبدیلیاں کیں تھیں، جن شرجیل خان اور اینڈریو ٹائی کی جگہ بین کٹنگ اور عاکف جاوید اسکواڈ کو کھلایا گیا اور عاکف جاوید کا کھیلنا عماد الیون کے لیے اچھا ثابت ہوا۔